اقل ترین آمدنی ضمانت

   

ترے وعدہ پر جئے ہم نہ تو جان چھوٹ جاتی
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
اقل ترین آمدنی ضمانت
ہندوستان کے غریب عوام کے لئے اقل ترین آمدنی کی پالیسی کا اعلان کرنے والے صدر کانگریس راہول گاندھی نے آنے والے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنی پارٹی کے اہم منصوبہ کو پیش کیا ہے۔ اس سے غریبوں کی مدد کرنے قومی و ریاستی سطح پر ہر غریب کے لئے کچھ نہ کچھ آمدنی کا ذریعہ بنانے کا مقصد اگر دیانتداری سے پورا ہوتا ہے تو یہ غریب عوام کے لئے واقعی خاص تبدیلی کی بات ہوگی۔ مرکزی نریندر مودی حکومت نے اپنے آخری بجٹ کو پیش کرنے کی تیاری کی ہے اور اس بجٹ میں مودی حکومت کی انتخابی حکمت عملی پر مبنی پالیسیوں کا اعلان بھی متوقع ہے۔ بجٹ سے پہلے ہی راہول گاندھی نے سب سے پہلے رائے دہندوں کا دل جیتنے کی کوشش کے حصہ کے طور پر اپنے منصوبہ کو عوام کے سامنے پیش کردیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی معاشی کارکردگی کے بارے میں ہندوستانی عوام کو جو تجربہ ہوا ہے اس کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ نریندر مودی کی پالیسیوں پر کوئی خاص یقین نہیں کیا جائے گا۔ راہول گاندھی نے ہر ایک غریب فرد کے لئے اقل ترین آمدنی کی ضمانت دینے کا عہد کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے قومی زرعی ترقی راحت کا بھی وعدہ کیا ہے، اس سے کانگریس کی امیج واضح کردی ہے کہ یہ پارٹی عوامی بہبود والے کام انجام دینے کیلئے سنجیدہ ہے۔ تاہم کانگریس کے ذہن میں کیا ہے یہ ابھی واضح نہیں ہے لیکن پارٹی نے یہ ضرور کہا ہے کہ وہ عام انتخابات کے لئے تیارکئے جانے والے اپنے منشور میں اقل ترین آمدنی ضمانت اسکیم کے بارے میں واضح کردے گی۔ مودی حکومت میں گذشتہ ساڑھے چار سال میں عوام کو کچھ نہیں ملا ہے۔ بینکوں میں 15 لاکھ جمع کرانے کا وعدہ صرف ایک انتخابی فریب ثابت ہوا۔ ہندوستان میں غریب اور امیر کے درمیان جو فرق پیدا ہوا ہے اس میں ہر گزرتے دن اضافہ ہوتا جارہا ہے یعنی امیر پہلے سے زیادہ امیر ہورہا ہے تو غریب مزید غریب بنادیا جارہا ہے۔ گذشتہ چند برسوں سے سرکاری طور پر یونیورسل بنیادی اصول کے نظریہ پر کام کرنے کا دعویٰ تو کیا جارہا ہے مگر اس سے کن کن افراد کو فائدہ پہنچا یہ واضح نہیں ہے۔ سال 2016 اور 2017 کے معاشی سروے میں سابق چیف معاشی مشیر اروند سبرامنین نے یہ مشورہ دیا تھا کہ حکومت کو اپنی اسکیمات پر غور کرنا چاہیئے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اب صدر کانگریس نے اپنی پارٹی کے منصوبہ کو عوام کے سامنے لایا ہے تو اس پر عوام کی اکثریت کو یقین اس وقت ہی ہوگا جب مرکز میں کانگریس کی حکومت کو اقتدار حاصل ہوجائے۔ ہر غریب کے لئے اقل ترین آمدنی کی ضمانت کا وعدہ راہول گاندھی کا ماسٹر اسٹروک سمجھا جارہا ہے اس سے ملک کا رائے دہندہ کانگریس کے بارے میں اپنی رائے مثبت بنائے گا۔ راہول گاندھی کے منصوبہ سے نہ صرف ملک کے غریب عوام کو راحت ملے گی بلکہ ہر شہری کے حق میں کچھ نہ کچھ فائدہ ضرور ہوگا۔ یونیورسل اقل ترین آمدنی کی پالیسی پر دیانتداری سے عمل آوری ہوتی ہے تو ہر ایک اس سے مستفید ہوسکتا ہے۔ جہاں تک غریبوں کے لئے اقل ترین آمدنی کی ضمانت کا سوال ہے ایس کے لئے کانگریس کو یہ پتہ چلانے میں سخت محنت کرنی ہوگی کہ آخر اصل غریب کی حد کیا مقرر کی جائے۔ سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والوں کے بارے میں ماضی کی کانگریس حکومتوں میں بحث ہوتی رہی ہے۔ جب کسی فرد کی غربت کی سطح کی حد کا پتہ چلتا ہے تو حکومت کو یہ بھی پتہ چلانا پڑے گا کہ وہ غریب خاندانوں کی تعداد کو اس زمرہ میں کس طرح شمار کرسکے گی۔ کانگریس کو اس پالیسی میں واضح اعداد و شمار شامل کرنے ہوں گے ۔ بظاہر یہ ناممکن تو نہیں ہے لیکن مشکل ضرور ہے۔ سوال یہ ہے کہ آیا اقتدار پر آنے کے بعد کانگریس اس پیچیدہ ذمہ داری کو پوری کرنے میں کامیاب ہوسکے گی یا پھر راہول گاندھی بھی وزیر اعظم مودی کی طرح وعدے کرو اور جملہ بازی کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرو جیسا موقف اختیار کریں گے۔ بنیادی سوال تو یہی ہے کہ گذشتہ پانچ سال میں ہندوستانی عوام کو جو سبز باغ دکھائے جاتے رہے ہیں اس کا تسلسل آئندہ پانچ سال تک برقرار رہے گا یا 2019 کے ماہ مئی کے بعد یہ سبز باغ دکھانے کی چال ختم کردی جائے گی۔