امام سے پہلے مقتدی کا رکوع و سجود سے سر اٹھانا

   

سوال: بعض وقت دیکھا جاتا ہے کہ لوگ اس قدر جلدی میں ہوتے ہیں کہ امام کے رکوع سے اُٹھنے کا انتظار نہیں کرتے اور اس سے قبل اُٹھ جاتے ہیں اور اس کے سجدہ کرنے سے پہلے سجدہ کردیتے ہیں۔ شرعی لحاظ سے اگر کوئی امام سے قبل رکوع اور سجدہ سے سر اٹھالے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب : مقتدی پر امام کی پیروی کرنا لازم ہے ۔ اگر کوئی مقتدی امام سے قبل رکوع اور سجدہ سے اپنا سر اٹھالے تو فقہاء نے صراحت کی کہ اس کے لئے دوبارہ رکوع اور سجدہ میں چلے جانا مناسب ہے تاکہ امام کی اقتداء اور اتباع مکمل ہوسکے اور امام کی مخالفت لازم نہ آئے۔ دوبارہ رکوع اور سجدہ میں جانے سے تکرار متصور نہیں ہوگی۔ حاشیتہ الطحطاوی علی مراقی الفلاح صفحہ۱۲۰، ۱۷۱ میں ہے :من الواجب متابعۃ المقتدی امامہ فی الارکان الفعلیۃ فلو رفع المقتدی رأسہ من الرکوع اوالسجود قبل الامام ینبغی لہ ان یعود لنزول المخالفۃ بالموافقۃ ولا یصیر ذلک تکرارا۔ فقط واللہ أعلم