امریکہ نے افغانستان سے واپسی ہم سے پوچھ کر نہیںکی: وزیر

   

اسلام آباد: پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان سے واپسی کا فیصلہ ہم سے پوچھ کر نہیں کیا۔ ہمیں زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنے ہوں گے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے فیصلوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑتا ہے اس لیے ہمیں اپنے زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 18 کروڑ موبائل فون کنکشن ہیں اور ملک میں 114 ٹی وی چینلز کام کر رہے ہیں جبکہ 258 ایف ایم چیلنز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ہزار 672 اخبارات ہیں۔چودھری نے کہا کہ مستقبل ڈیجیٹل میڈیا کا ہے۔انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے پیچھے سب سے بڑا ہاتھ ہندوستان میں بیٹھے پاکستان مخالف عناصر کا ہے جبکہ ریاست مخالف بیانیہ کو ہندوستان سے سپورٹ ملی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں اصل اور جعلی خبر میں فرق تلاش کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔ امریکہ کے سابق صدر اوباما نے 2013 میں کہا تھا کہ حکومتوں کا سب سے بڑا چیلنج فلو آف انفارمیشن سے نمٹنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جب ٹی ایل پی کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو تین گھنٹوں کے دوران ہزاروں ٹویٹس ہوئے کہ کراچی میں خانہ جنگی شروع ہو گئی اور ان سارے ٹویٹس میں ہندوستان کا بڑا ہاتھ تھا۔