امریکی ڈالر کے مقابلے یوکے پاونڈ 37سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا

,

   

اس کے علاوہ جمعہ کے روز ایف ٹی ایس ای100یوکے میں درج بلیو چپ کمپنیوں کے لئے سرکردہ بنچ مارک‘ 1.97فیصد کی گرواٹ کے ساتھ 7018.60پر بندہوا تھا۔


لندن۔مذکورہ برطانوی پاونڈ کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 37سال میں اب تک کی سب سے بڑی تازہ کمی پر پہنچ گئی ہے ’کیونکہ سرمایہ کاروں کوخدشہ ہے کہ یوکے حکومت کے اعلان کردہ بڑے پیمانے پر ٹیکس کٹوتی سے مالیتی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوجائے گی۔

زنہو نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق جمعہ کے روز پاونڈ3فیصد سے زیادہ نیچے آیا اور 1.10ڈالر سے نیچے بازار میں فروخت ہوا‘ جو1985کے بعد اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

چانسلر واسی وارتینگ کی جانب سے قبل ازیں دن میں معیشت کو فروغ دینے کے لئے ٹیکس کٹ آف کے منصوبے کو خواہش کا اظہار کرنے کے بعد بڑے پیمانے پر یہ گرواٹ سامنے ائی ہے۔

نئے اقدامات میں کارپوریشن ٹیکس میں منصونہ بنداضافہ کو25فیصد تک منسوخ کرنا اور اس کو19فیصدپر برقرار رکھنا‘ اوراس اپریل کے نیشنل انشورانس اشتراکات کے نکات میں اضافہ کو تبدیل کرتے ہوئے 1.25فیصد تک قائم رکھنا ہے۔وارتینگ نے منصوبہ بندی سے ایک سال پہلے‘اپریل2023میں انکم ٹیکس کی بنیادی شرح میں ایک فیصد کااعلان بھی کیاتھا۔

انکم ٹیکس میں 150,000پاونڈس کی کمائی والوں پر زائد 45فیصد کے اضافہ کو بھی منسوخ کردیاگیاہے۔ درایں اثناء مذکورہ یوکہ کنزیومرپرائس انڈیکس(سی پی ائی) میں 9.9فیصد کا بارہ مہینوں میں اگست کااضافہ ہوا ہے۔

مہنگائی سے نمٹنے کے لئے مذکورہ بینک آف انگلینڈ (بی او ای) نے جمعرات کے روز شرح سو میں 0.5فیصد نکات سے 2.25تک کا اضافہ کردیاہے جو 2008کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

بڑھتی ہوئی مہنگائی‘ یوروپ میں توانائی کے بحران او رامریکی ڈالرکی مضبوطی نے برطانوی پاونڈ پر مسلسل دباؤ ڈالا ہے۔

امریکی وفاقی ریزرو کے مقابلے بی او ای کی شرح کی رفتار میں کمی نے بھی برطانوی کرنسی کی کمزور ی میں اپناحصہ ادا کیاہے۔

اس کے علاوہ جمعہ کے روز ایف ٹی ایس ای100یوکے میں درج بلیو چپ کمپنیوں کے لئے سرکردہ بنچ مارک‘ 1.97فیصد کی گرواٹ کے ساتھ 7018.60پر بندہوا تھا۔