امیت شاہ کا دورۂ کرناٹک سیکوریٹی کی خلاف ورزی پر دو مسلم طلباء گرفتار

   

بنگلور: کرناٹک پولیس نے بنگلورو سے دو طلباء کوگرفتار کیا ہے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ کے دوران سیکوریٹی کی خلاف ورزی کرنے پر ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔گرفتار افراد کی شناخت عمران اور زبران کے طور پر ہوئی ہے، دونوں طالب علم بنگلورو کے نیلاسندرا کے رہنے والے ہیں۔ یہ واقعہ اتوار کی رات کو اس وقت پیش آیا جب شاہ بنگلورو میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں کورکمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کے بعد نئی دہلی واپسی کی فلائٹ لینے کیلئے ایچ اے ایل ایرپورٹ پہنچ رہے تھے۔ملزم طلباء نے قواعد کی خلاف ورزی کی تھی اور امیت شاہ کے قافلے کے ساتھ سفینہ پلازہ سے منی پال سنٹر تک سفر کرتے ہوئے اچانک کہیں سے سڑک کے اس حصے میں داخل ہوگئے تھے۔ پولیس والوں نے انہیں 300 میٹر تک روکنے کی کوشش کی تب بھی بائیک سوار روانہ ہوتے رہے۔ پولیس نے انہیں منی پال سنٹر میں روکا اور ان میں سے ایک کو حراست میں لے لیا۔ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا لیکن پولیس نے اسے بعد میں گرفتار کر لیا۔ پولیس ذرائع نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ طلباء ایک طرح سے آئے تھے اور پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر گھبرا گئے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہیکہ دونوں طالب علموں کا کوئی مجرمانہ پس منظر یا ارادہ نہیں ہے۔ تاہم پولیس نے کوئی موقع نہ لیتے ہوئے تحقیقات کا آغازکردیا ہے۔ بھارتی نگر پولیس نے اس سلسلے میں طالب علموں کیخلاف آئی پی سی کی دفعہ 353 کے تحت سرکاری اہلکار کی ڈیوٹی میں رکاوٹ ڈالنے اور 279 کے تحت جلدی اور لاپرواہی سے گاڑی چلانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ کرناٹک کے داونگیرے ضلع میں ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے روڈ شو کے دوران سیکوریٹی کی خلاف ورزی کا ایک واقعہ بھی رپورٹ کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مودی کو ہیلی پیڈ سے کھلی گاڑی میں لایا گیا۔
اس سے قبل 14 جنوری کو کنال ڈھونگڈی نامی لڑکے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہار پہنانے کیلئے سیکورٹی کی خلاف ورزی کی تھی۔ بعد میں انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی ہبلی میں بھگوان ہیں۔ وہ کوئی عام انسان نہیں ہے۔ میں ان کا مداح ہوں اور ان سے ملنا چاہتا ہوں۔