انتخابی مقابلہ کیلئے پانچ سال کے آئی ٹی ریٹرنس پیش کرنا لازمی

   

اہلیہ اور دیگر افراد خاندان کے بیرونی ممالک کے اثاثہ جات کی تفصیل بھی طلب کی جائے گی
حیدرآباد۔28فروری(سیاست نیوز) انتخابات میں حصہ لینے امیدوارو ںکو لازمی ہے کہ وہ اپنے پرچۂ نامزدگی کے ساتھ گذشتہ 5برسوں کے انکم ٹیکس ریٹرنس کی تفصیلات داخل کریں ۔ الیکشن قوانین 1961میں ترمیم کے ذریعہ حکومت نے امیدوار کے پیان نمبر کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اب فارم 26 جوکہ پرچۂ نامزدگی کے طورپر داخل کیا جاتا ہے اس میں پیان نمبر کا اندراج لازمی ہوجائیگا۔ 26فروری کو مرکزی وزارت قانون نے اس ترمیم کے سلسلہ میں اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے تحت اب انتخابات میں مقابلہ کے خواہشمند امیدواروں کو اپنے پیان نمبر کے ساتھ گذشتہ 5برسوں کے آئی ٹی ریٹرنس کی تفصیلات پیش کرنی ہوں گی علاوہ ازیں انہیں اپنی شریک حیات اور ان پر انحصار کرنے والوں کی آمدنی کی تفصیلات اور ان کے اثاثہ جات کی تفصیلات بھی لازمی درج کرنی ہونگی۔ الیکشن کمیشن کی سفارش پر اس ترمیم کے سلسلہ میں امیداروں کے علاوہ ان پر انحصار کرنے والوں کے اثاثہ جات اور ان کے بیرونی ممالک میں موجود اثاثہ جات کی تفصیلات پرچۂ نامزدگی کے ساتھ دریافت کی جائیں گی۔ حکومت کے فیصلہ کے بعد ملک میں انتخابات میں حصہ لینے والوں کو اپنی آمدنی کی تفصیلات کے ساتھ اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات پیش کرنی ہونگی۔ سابق میں امیدواروں سے ان کے اثاثہ جات کی تفصیلات حاصل کی جاتی تھیں لیکن ان سے آئی ٹی ریٹرنس ایک سال کا ہی پوچھا جاتا تھا

لیکن اب انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمندوں کو 5سال کے انکم ٹیکس ریٹرنس کی تفصیلات پیش کرنی ہونگی اور اس کے علاوہ اپنے اہل و عیال کے علاوہ بیرونی ممالک میں موجود اثاثہ جات و جائیدادوں کا بھی انکشاف کرنا ہوگا ۔ بتایاجاتا ہے کہ سابق میں فارم 26 میں پیان نمبر کیلئے جگہ موجود تھی لیکن اس کی خانہ پری لازمی نہیں تھی لیکن اب جو ترمیم کی گئی ہے اس کے مطابق پیان کارڈ کی تفصیلات بھی جاری کیا جانا لازمی ہے ۔ ترمیم کے بعد ہندو غیر منقسم خاندان کی آمدنی اور اثاثہ جات کی تفصیلات کا بھی انکشاف کرنا ہوگا اور ایسا نہ کرنے والے امیدواروں کے پرچۂ نامزدگی کو مسترد کئے جانے کی گنجائش رکھی گئی ہے اور کہا جا رہاہے کہ جن لوگوں کے انکم ٹیکس ریٹرنس موجود نہیں ہیں اور جو لوگ محکمہ انکم ٹیکس کو اپنی آمدنی کی تفصیلات سے واقف نہیں کرواتے انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا مقصد ہے۔