انتخابی نتائج کو عدالت میں چیلنج کرنے آر جے ڈی کا فیصلہ

   

پٹنہ ۔ راشٹریہ جنتادل کے اعلی قائدین کا تیجسوی یادو کی صدارت میں آج ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے ایسے 30 امیدواروں نے بھی شرکت کی جو انتہائی کم فرق سے شکست کا شکار ہوگئے ہیں۔ پارٹی نے ان امیدواروں کو تیقن دیا کہ پارٹی ان کے حق میں قانونی جدوجہد شروع کریگی اور انتخابی نتائج کو چیلنج کیا جائیگا ۔ یہ اجلاس چار گھنٹوں تک جاری رہا جس میں آر جے ڈی امیدواروں نے رائے شماری کے وقت اپنے تجربے بیان کئے اور کچھ نے الزام عائد کیا کہ انتخابی عہدیداروں کی الٹ پھیر کی وجہ سے انہیں شکست ہوئی ہے ۔ ہلسہ نالندہ سے سابق آر جے ڈی رکن اسمبلی شکتی سنگھ یادو نے کہا کہ وہ جے ڈی یو کے پریم مکھیا کے مقابلہ میں اپنی محض 12 ووٹوں سے شکست کے خلاف پٹنہ ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے پٹیشن داخل کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سبقت بنائے ہوئے تھے اور پوسٹل بیالٹس کی گنتی میں وہ پیچھے ہوگئے ۔ یہ سب کچھ بہت مشتبہ رہا اور ایسا لگتا ہے کہ انہیں شکست دینے سازش رچی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید ادعا کیا کہ بھاری تعداد میں پوسٹل بیالٹس بشمول ٹیچرس کی جانب سے ڈالے گئے پوسٹل بیالٹس کو مسترد کردیا گیا اور اس کیلئے غیر واجبی وجوہات بتائی گئی ہیں۔ تاہم بہار کے چیف الیکٹورل آفیسر ایچ آر سرینواس نے کہا کہ گنتی کے مراکز پر تمام قوانین کی پابندی کی گئی ہے ۔ ہلسہ حلقے کے تلعق سے انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی امیدوار کے اصرار پر مسترد شدہ پوسٹل بیالٹس بھی گنے گئے تھے ۔