انسانی بنیادوں پر دو امریکی یرغمالی خواتین رہا

,

   

قطری حکومت کے ساتھ معاہدہ کے بعدحماس کا فیصلہ

غزہ :حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد میں سے 2 امریکی خواتین کو حماس نے آج رہا کر دیا۔عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین کو قطری حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت انسانی بنیادوں پر رہا کیا گیا۔حماس کے ترجمان نے بتایا کہ قطر اور مصر کے ساتھ مل کر شہری یرغمالیوں کی رہائی کیلئے کام کر رہے ہیں۔حماس کی جانب سے رہا کی گئی امریکی ماں بیٹی غزہ سرحد پر اسرائیلی نمائندے کے حوالے کی گئیں جہاں سے انہیں اسرائیل کے فوجی اڈے پر لایا گیا۔اسرائیلی فوجی اڈے پر رہائی پانے والی خواتین کا خاندان ان کا پہلے سے منتظر تھا۔ عالمی ریڈ کراس نے یرغمالیوں کواسرائیل تک پہنچانے میں مدد کی۔حماس کی قید سے رہائی پانے والی یرغمالیوں کی حالت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں تاہم امریکی خاتون اور اس کی بیٹی کی تصویر جاری کی گئی ہے۔حماس کی جانب سے امریکی یرغمالیوں کی رہائی پر امریکی صدر جو بائیڈن نے خوشی کا اظہار کیا جبکہ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ 2 سو افراد میں سے یہ پہلی رہائی ہے۔اس سلسلے میں مدد کرنے پر قطر کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اب بھی 10 امریکی لاپتہ ہیں جن میں سے بعض یرغمال ہیں۔ تمام یرغمال افراد کو فوری، بغیر شرائط کے رہا کیا جائے۔قطر نے یرغمالیوں کی رہائی میں اپنے کردار کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مزید یرغمالی بھی رہا کیے جائیں گے۔