انناؤ ضلع کا قصبہ بھار چھاؤنی میں تبدیل‘ متاثرہ کی موت کے بعد ہر طرف ہوگا عالم‘ یوپی میں سیاست تیز
لکھنو۔ابرویزی کے ملزمین کی جانب سے متاثرہ کے جسم پر مٹی کا تیل چھڑک کر جلائی گئی لڑکی گذشتہ شب دہلی کے اسپتال میں موت ہو جانے کے بعد ملک بھر میں غم وغصہ کا ماحول پیدا ہوگیا۔ اسے انصاف دلانے کے لئے لوگ سڑکوں پر اتر ائے اور انصاف کی مانگ کرنے لگے۔
اترپردیش حکومت بیک فٹ پر آگئی ہے اور اپوزیشن حکومت پر حملہ آور ہے۔ کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی‘
سابق وزیراعلی اکھیلیش یادو اور مایاوتی نے یوگی حکومت پر زبردست حملہ کیاہے او رریاست میں امن وقانون کی ابتر صورت حال اور خواتین پر تشدد کے معاملے میں حکومت کے استعفےٰ کا مطالبہ بھی کیا۔
پرینکا گاندھی نے آج ہفتہ کو انناؤ کے قصبہ بہار جاکر متوفیہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا تودوسر ی جانب سابق وزیراعلی اکھیلیش یادو متاثرہ کی موت کے بعد کونسل ہاوز کے باہر سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
اس طرح سابق وزیراعلی اور بی ایس پی کے سربراہ مایاوتی نے بھی متاثرہ کی موت پر حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے گورنر آنندی بین پٹیل سے مل کر خواتین پر تشدد معاملے میں مداخلت کی اپیل کی۔
دوسری جانب متاثرہ کی موت کے بعد انناؤ کا ضلع کا قصبہ بہار چھاونی میں تبدیل کردیاگیاہے۔پولیس اور ضلع افسران موقع پر موجود ہیں۔
قصبہ میں ہو کا عالم ہے او رمقامی شہری دو دنوں سے اپنے گھروں میں دبکے ہوئے ہیں۔سیاسی لیڈروں کا قصبہ میں آنا جاری ہے۔
پرینکا گاندھی کے بعد انناؤ کے ممبرپارلیمنٹ ساکشی میراج‘ ریاستی وزیر کملا رانی وسوامی پرساد نے بھی متاثرہ کے گھر پہنچ کر اہل خانہ سے ملاقات کی ہے جبکہ این ایس یو ائی کے کارکنوں نے اس واقعہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔
اترپردیش حکومت نے متاثرہ کے کنبہ کو 25لاکھ روپئے بطور معاوضہ دینے اور معاملہ کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں کرانے کی بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ انناؤ بروریزی متاثرہ کے ملزمان نے جیل سے رہاہونے کے بعد اس کے جسم پر مٹی کا تیل چھڑک کر جلادیاتھا۔ تقریبا 90فیصد جھلسی ہوئی متاثرہ جمعہ کی رات دیر گئے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں جانبر نہ ہوسکی