انیس الغرباء کامپلکس کی تعمیر میں سُست روی پر صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی ناراضگی

   

اندرون چار ماہ تکمیل کی ہدایت، عہدیداروں کے ساتھ معائنہ، مثالی یتیم خانہ کے قیام کا عزم

حیدرآباد۔/20اگسٹ، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے انیس الغرباء کے ہمہ منزلہ کامپلکس کے تعمیری کاموں میں سُست رفتاری پرناراضگی کا اظہار کیا اور کنٹراکٹر کو ہدایت دی کہ جنگی خطوط پر اندرون 4 ماہ کامپلکس کا کام مکمل کرلیا جائے تاکہ یتیم و یسیر بچوں کیلئے ہاسٹل اور اسکول قائم کیا جاسکے۔ محمد سلیم نے آج چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ عبدالحمید اور آر اینڈ بی عہدیداروں کے ہمراہ تعمیری کاموں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے وقتاً فوقتاً رقومات کی اجرائی کے باوجود سُست رفتاری مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی خصوصی دلچسپی سے انیس الغرباء کا ہمہ منزلہ کامپلکس تعمیر کیا جارہا ہے تاکہ تجارتی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو یتیم بچوں کی رہائش اور بہتر تعلیم پر خرچ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ وقف بورڈ ملک کا وہ واحد بورڈ ہے جس کے تحت انیس الغرباء جیسا ادارہ کارکرد ہے اور کامپلکس کی تعمیر کے بعد اس کی انفرادیت میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ 20 کروڑ روپئے سے 7 منزلہ کامپلکس تعمیر کیا جائے گا جس کے 4 سلاب مکمل ہوچکے ہیں۔ وقف بورڈ کی جانب سے تاحال 6.5 کروڑ روپئے جاری کردیئے گئے اور کل آر اینڈ بی عہدیداروں اور کنٹراکٹرس کے ساتھ
اجلاس طلب کرتے ہوئے مزید 2.65 کروڑ جاری کئے جائیں گے۔ کنٹراکٹر کی جانب سے کام کی تکمیل کے بعد بل پیش کیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر رقم جاری کی جارہی ہے۔ محمد سلیم نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ چیف منسٹر نے خصوصی دلچسپی کے ذریعہ آر اینڈ بی کی اراضی کو انیس الغرباء کیلئے حوالے کیا۔ ہر فلور 20ہزار مربع فیٹ پر مشتمل ہے اور تجارتی سرگرمیوں کیلئے موجود ملگیات کا الاٹمنٹ آکشن کی بنیاد پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انیس الغرباء کی نگرانی کیلئے عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین سے محروم غریب یتیم و یسیر بچوں کیلئے کارپوریٹ طرز کی تعلیم کا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی حکومت میں ہر کام بہتر طور پر انجام دیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آر اینڈ بی کی باقی اراضی کی بھی وقف بورڈ کو حوالے کرنے کیلئے چیف منسٹر نے احکامات پر دستخط کردیئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں محمد سلیم نے کہا کہ اقلیتی اقامتی اسکول چیف منسٹر کی خصوصی دلچسپی سے بہتر انداز میں کام کررہے ہیں۔ ان اسکولوں کے علاوہ انیس الغرباء میں تعلیم کا علحدہ انتظام رہے گا۔ ماڈل اسکول کی طرح قابل اساتذہ کے ذریعہ تعلیم کا انتظام کیا جائے گا۔