اور آپ مژدہ سنا دیں مومنوں کو کہ ان کے لیے اللہ کی جناب سے بڑا ہی فضل ہے

   

اور آپ مژدہ سنا دیں مومنوں کو کہ ان کے لیے اللہ کی جناب سے بڑا ہی فضل ہے۔ (سورۃ الاحزاب : ۴۷) 
پہلے تو اللہ تعالیٰ نے جو لطف وکرم اپنے حبیب کریم اور محبوب دلنواز (صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم) پر فرمایا، اس کا ذکر ہوا ۔ اب اس ابر رحمت کا بیان ہو رہا ہے جو اُمت مسلمہ پر برسایا جانے والا ہے۔ ارشاد ہے: اے میرے نبیؐ! اپنے غلاموں کو بھی یہ بشارت دے دو کہ اللہ تعالیٰ کا فضل وکرم اُن پر بھی ہوگا اور وہ فضل وکرم قلیل اور محدود نہیں ہوگا بلکہ فضلاً کبیرا ہوگا۔ آپ خود ہی غور فرمائیے کہ وہ رب العزت جس کے سامنے ساری دنیا متاع قلیل ہے یعنی تھوڑا سا سامان، تو جو فضل کو وہ کبیر فرما رہا ہے اس کی وسعتوں کا اندازہ کون کر سکتا ہے۔ یہ سب صدقہ ہے محبوب کریم رؤف رحیم (صلی اللہ علیہ وسلم) کا جن کی غلامی کے باعث ہمیں یہ شرف حاصل ہے۔ کاش ! ہم اس غلامی کی قدر کو پہچانتے اور اس جمال جہاں افروز پر اپنی جان ، اپنا دل اور ہو ش وخرد قربان کرتے جو صحابہ کرام کا طریقہ تھا۔ تب ہمیں اس فضل کبیر کا صحیح احساس ہوتا۔