اویسی نے گیان واپی مسجد عمارت کے سروے پر اپوز,یشن کی ’خاموشی‘کو سوالات کے گھیرے میں

,

   

بی جے پی‘ کانگریس‘ اے اے پی‘ او رسماج وادی پارٹی کو ”موقع پرست پارٹیاں“ قرادیتے ہوئے اویسی نے الزام لگایا ہے کہ وہ چاہتے ہیں مسلمان صرف گھروں میں مسلمان رہیں اور ان (پارٹیوں کی) ثقافت باہر تسلیم کریں


احمد آباد۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے وارناسی میں گیان واپی مسجد عمارت کے ویڈیو سروے پر اپوزیشن پارٹیوں بشمول کانگریس اور ایس پی کی ”خاموشی“ پر سوالات کھڑے کئے‘ الزام لگایا کہ وہ صرف خاموش ہیں کیونکہ مسلمان ان کا ووٹ بینک نہیں ہیں۔ اویسی نے کہاکہ ائین مسلمانوں کو اجازت دیتا ہ کہ وہ اپنی ثقافت اور شناخت دونوں پر عمل کریں اور ”ہمیں گھر اور باہر دونوں جگہ پر اس کو جاری رکھیں گے“۔

احمد آباد میں عید میلاپ پروگرام میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر اسدالدین اویسی نے بتایا کہ”کیوں اپوزیشن پارٹیاں جیسے کانگریس‘ سماج وادی پارٹی اور بھوجن سماج پارٹی گیان واپی مسجد کے معاملے پر خاموش ہیں؟انہوں نے کچھ نہیں کہا کیونکہ مسلمان ان کا ووٹ بینک نہیں ہیں“۔گیانی واپی مسجد کاشی وشواناتھ مندر کے قریب میں واقع ہے۔

پانچ ہندو خواتین کی جانب سے دائر کردہ ایک درخواست جس میں اس کے باہری دیواروں پر دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی جس پر ایک عدالت نے گیان واپی مسجد عمارت کے ایک ویڈیو سروے کے احکامات جاری کئے تھے۔

مذکورہ سروے ہفتہ کے روز ایک مقامی عدالت کی جانب سے سخت سکیورٹی کے پیش نظر انتظامات کے احکامات کے بعد بحال ہوا ہے۔بی جے پی‘ کانگریس‘ اے اے پی‘ او رسماج وادی پارٹی کو ”موقع پرست پارٹیاں“ قرادیتے ہوئے اویسی نے الزام لگایا ہے کہ وہ چاہتے ہیں مسلمان صرف گھروں میں مسلمان رہیں اور ان (پارٹیوں کی) ثقافت باہر تسلیم کریں۔

حیدرآباد رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ”ہندوستان کا ائین آپ کو اپنی ثقافت او رشناخت پر عمل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہم اس پر گھر او رباہر دونوں جگہ عمل کرسکتے ہیں“۔ انہو ں نے کہاکہ ”میں یہاں پر آپ کو اور مذکورہ حکومت کو یہ کہنے آیاہوں‘ ہم نے ایک بابری مسجد کھودی ہے مگر اب دوسرے مسجد نہیں جانے دیں گے۔

انصاف کا قتل کرتے ہوئے اس کو کچلتے ہوئے انہوں نے ہماری (بابری) مسجد حاصل کرلی ہے‘ مگر یاد رکھو ہماری دوسرے مسجد چھین کے تم اہل نہیں ہیں“۔ انہوں نے کہاکہ گیان واپی مسجد ایک مسجد ہے او روہ باقی رہے گی۔

اویسی نے کہاکہ 1991قانون برائے مقامات عبادت ایکٹ کہتا ہے عبادت کے مقامات کا مذہبی کردار 15اگست 1947پر جیسا تھا ویسا ہی رہے گا‘ اور جس نے اس کو تبدیل کرنے کی کوشش اور اس کی فطرت او رکردار کو تبدیل کرنے کی کوشش کی انہیں تین سال کی جیل ہوگی۔