اُردو کو بطور سرکاری زبان عمل آوری کیلئے تمام کلکٹرس کو مکتوبات روانہ

   

جمہوریت کے تحفظ کیلئے کانگریس کی تائید و حمایت وقت کا تقاضہ ، نظام آباد میں تہنیتی تقریب سے طاہر بن حمدان اور دیگر کا خطاب

نظام آباد ۔12 مارچ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی چیرمین مسٹر طاہر بن حمدان نے پچھلی بی آر ایس کے (10) دورِ حکومت میں اُردو زبان کے ساتھ ساتھ مسلمانوں اور دلتوں کے ساتھ ناانصافیاں و زیادتیاں کی گئی جس کی وجہہ سے اُردو سرکاری اسکولس اور اُردو اکیڈمی کے تحت کمپیوٹر سنٹرس و علاقائی مرکز بند ہوگئے۔ اُردو اکیڈمی چیرمین طاہر بن حمدان نظام آبادضلع جمعیت العلماء ہند اور حج سوسائٹی نظام آباد (رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام بمقام تبارک ہائی اسکول حطائی نظام آباد میں منعقدہ تہنیتی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ اس تقریب کی صدارت صدر ضلع جمعیت العلماء نظام آباد مولانا حافظ سید سمیع اللہ اور صدر حج سوسائٹی نظام آباد مولانا شیخ اسماعیل عارفی نے کی۔ طاہر بن حمدان نے کہاکہ محبان اردو ان کی رہنمائی و مدد کریں تاکہ اُردو زبان کی ترقی و ترویج کیلئے چیف منسٹر سے مطالبات منواسکوں۔ انہوں نے کہاکہ چیف سکریٹری کی توسط سے ریاست کے تمام 33اضلاع کے کلکٹرس کو اُردو سرکاری زبان پر عمل آوری کیلئے مکتوبات روانہ کئے۔ اُردو اکیڈمی چیرمین طاہر بن حمدان نے نظام آباد میں اُردو۔ تلگو اور انگلش زبانوں پر مشتمل (25) ایکڑ اراضی پر ایجوکیشن ہب بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کے تقررات میں مسلمانوں کو نمائندگی دینے کیلئے حکومت سے موثر نمائندگی کی جائے گی اسی اُردو ڈی ایس سی ٹیچرس کے تقرر اور گاؤں میں اُردو اسکولس قائم کرنے کیلئے کوشش کی جائے گی۔ مسٹر طاہر بن حمدان نے آنے والے پارلیمانی انتخابات میں متحدہ طورپر کانگریس امیدوار کو ووٹ دیکر منتخب کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جمعیت علماء ہند نے ہمیشہ سے ہی کانگریس کاساتھ دیا ہے اور ملک میں جمہوریت کے تحفظ کیلئے کانگریس کی تائید و مدد کرنا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ مفتی الیاس احمد حامد قاسمی ریاستی رکن حج کمیٹی نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پہلی مرتبہ ریاستی حج کمیٹی میں دو علمائے کرام کو بنا کسی سیاسی دباؤ و مداخلت کے نمائندگی دے کر بہترین قدم اٹھایا ہے۔ محمد نصیر الدین جنرل سکریٹری جمعیۃ العلما و حج سوسائٹی نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اردو دوسری سرکاری زبان ہونے کے باوجود پچھلی بی آر ایس حکومت نے اُردو کو مستحقہ مقام عطا نہیں کیا۔ اُردو اسکولوں کو بند۔ اُردو ہال ویران اور اُردوکمپیوٹر سنٹرس و اردو لائبریریوں کو بند کردیا۔ اُردو کی تباہی کیلئے ہر وہ راستہ اختیا رکیا۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس دور حکومت میں اُردو کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ محمد نصیر الدین نے کہاکہ نظام آ باد میں 1997ء سے حج سوسائٹی مولانا عطاء الرحمن خان صاحب جامی اور مولانا سید ولی اللہ قاسمی کی صدارت میں کام کرتی چلی آرہی ہے اور عازمین حج کی رہنمائی و مدد کرتے ہوئے تعاون کررہی ہے۔ سینئر کانگریس قائد سید نجیب علی ایڈوکیٹ نے اُردو زبان و تہذیب کے تحفظ اقدامات کئے جانے پر زور دیا اور کہاکہ بعض مفاد پرست اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے سیاست کے ذریعہ دینی مدارس کا استحصال کررہے ہیں۔ جس کے خاتمہ کی شدید ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ پچھلی حکومت نے اُردو کو نظر انداز کردیا۔ اور آنے والے نسل کو اُردو سے دورکرتے ہوئے اُردو اسکولوں کو بند کردیا۔ انہوں نے حج سوسائٹی نظام آباد کی بے مثال خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اس تقریب سے صدر ضلع جمعیت العلماء مولانا حافظ سید سمیع اللہ، صدر حج سوسائٹی نظام آباد مولانا شیخ اسماعیل عارفی، سابقہ ڈپٹی میئر ایم اے فہیم، کارپوریٹر ایم اے قدوس، کانگریس قائد جاوید اکرم، مفتی رفیق نے بھی مخاطب کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ قبل ازیں سید ثناء اللہ قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ انہوں نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ بعد ازاں اُردو اکیڈمی چیرمین طاہر بن حمدان اور رکن ریاستی حج کمیٹی مفتی الیاس احمدحامد قاسمی نے شالپوشی و گلپوشی کرتے ہوئے شاندار انداز میں تہنیت پیش کی گئی۔ اس تہنیتی تقریب کی کاروائی وسیم احمد خان نے چلائی اور محمد افضل الدین کے شکریہ پر اختتام ہوا۔ اس تقریب میں کانگریس قائدین محمد مصباح الدین، اویس شیخ، محمد عرفان علی، مصہیب خان، محمد حامد علی، سعداللہ، جرنلسٹ احمد علی خان، حافظ مظہر، شیخ اسماعیل، عزیز خان، محمد عنایت علی، حافظ انور، حافظ صدیق، عبدالحمید، عبدالقدیر ذمہ داران حج سوسائٹی اور دیگر معززین شہر کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔