آن لائن سزائے موت، اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ

,

   

سنگاپور۔22 مئی(سیاست ڈاٹ کام) لاک ڈاؤن میں ویڈیو کال کے لیے زیادہ مقبول ہونے والی ایپ زوم پر جہاں تعلیم، دفتری کام، شادی اور معمول کے دیگر کام ہو رہے ہیں وہیں عدالتی سرگرمیاں بھی ہو رہی ہیں اور پہلی مرتبہ اس سافٹ ویر کے ذریعہ آن لائن سزائے موت سنائی گئی ہے۔سنگاپور میں منشیات کے کاروبار میں ملوث شخص کو زوم ویڈیو کال پر سزائے موت سنائی گئی، جو اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق عدالتی دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ 37 سالہ پونیتھن گیناسن جس کا تعلق ملائیشیا سے ہے کو ہیروئن کا کام کرنے پر سزا سنائی گئی۔دنیا میں دوسرے ممالک کی طرح سنگاپور میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔سنگاپور کی عدالتِ عظمیٰ کے ایک ترجمان نے میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا کہ سب کی حفاظت کے لیے سماعت ویڈیو کانفرنس پر کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلا مقدمہ تھا جس میں سزائے موت ا?ن لائن سنائی گئی۔پونیتھن گیناسن کے وکیل پیٹر فرنینڈو نے کہا کہ ان کے موکل کو جج کا فیصلہ زوم کال پر ملا جس کے لیے وہ اپیل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے سزائے موت کے اعلان کے لیے زوم کال کے استعمال پرتنقید کی ہے۔ تاہم پیٹر فرنینڈو نے کہا کہ انہیں زوم کے استعمال پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ اس کو صرف جج کا فیصلہ سنانے کے لیے استعمال کیا گیا جن کی آواز صاف سنائی دے رہی تھی اور کوئی اور قانونی دلائل نہیں دیے گئے۔