اپوزیشن کا اجلاس دوسری مرتبہ ملتوی‘ 22جون کو منعقد کیاجائے گا

,

   

تیجسوی نے کہاکہ ”ملک میں بی جے پی نے ایک”ایمرجنسی نافذ“ کردی ہے۔ اپوزیشن خیمہ کی تمام پارٹیوں کا یہ ایک عام رائے ہے کہ اقتدار سے ہٹانے کے لئے بی جے پی کے خلاف ایک حکمت عملی تشکیل دیں کیونکہ وہ(بی جے پی) ائین کو نقصان پہنچارہی ہے“


پٹنہ۔ جنتا دل یونائٹیڈ(جے ڈی یو)لیڈر للن سنگھ نے کہاکہ 12جون کو منعقد ہونے والی اپوزیشن میٹنگ کو ملتوی کردیاگیا ہے اب وہ 23 جون کو منعقد ہوگی۔

بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو کے ہمراہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے جے ڈی یو بہار یونٹ کے صدر نے کہاکہ مذکورہ 12جون کی میٹنگ ملتوی کردی گئی ہے کیونکہ ”تاریخ کو لے کر کچھ مسئلہ ہے‘ ا ور کانگریس کے اعلی قائدین پہلے سے طئے شدہ تاریخ پر دستیاب نہیں ہیں“۔

للن سنگھ نے کہاکہ ”اب کانگریس کے اعلی قائدین بشمول راہول گاندھی او رپارٹی صدر ملکاراجن کھڑگی‘ مغربی بنگال چیف منسٹر ممتا بنرجی‘ جھارکھنڈ سی ایم ہیمنت سورین‘ دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال‘ این سی پی سربراہ شرد پوار‘

شیو سینا(یو بی ٹی) سربراہ ادھو ٹھاکرے‘ تاملناڈو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن‘ دائیں بازو قائدین رڈی راجہ‘ سیتا رام یچوری‘ سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادواور سی پی ائی ایم ایل کے قومی سکریٹری دیپانکر بھاٹاچاریہ نے اس تاریخ پر اتفاق کرلیاہے اور میٹنگ کے لئے بھی اتفاق رائے رکھ دی ہے۔ میٹنگ کا مقام پٹنہ ہوگا“۔

اس سے قبل کانگریس نے کہاتھا کہ راہول گاندھی امریکہ میں ہیں او رپارٹی صدر ملکاراجن کھڑگی کے پہلے سے طئے شدہ پروگرام ہیں جس کو ملتوی نہیں کیاجاسکتا ہے۔تیجسوی یادو نے کہاکہ ”تاریخ کو کچھ مسائل تھے اور لہذا ہم نے اس کو تبدیل کردیا ہے۔

ہم خیال پارٹیوں کے تمام اعلی قائدین پٹنہ میں اکٹھا ہوں گے۔ چیف منسٹر نتیش کمار اور سابق چیف منسٹر لالو پرساد یادو کی کوششوں کے ذریعہ یہ ممکن ہوسکا ہے۔اپوزیشن کے خیمہ میں تمام پارٹیوں کی ایک عام رائے ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے ایک حکمت عملی تیار کی جائے کیونکہ بی جے پی سے ان کو نقصان ہورہا ہے“۔

للن سنگھ نے کہاکہ ”انہوں (بی جے پی) نے ملک میں ایک ’ایمرجنسی“ نافذ کردی ہے۔کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا ہے۔ اگر کوئی نریندر مودی حکومت کے خلاف کچھ کہتا ہے تو وہ اس کو سی بی ائی‘ ای ڈی او رانکم ٹیکس محکمہ کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بناتے ہیں۔

ہم تمام اپوزیشن پارٹیوں کی ایک میٹنگ منعقد کریں گے تاکہ بی جے پی کو مرکز سے بیدخل کریں اور ملک میں دوبارہ جمہوریت لائیں“۔ذرائع کے مطابق کانگریس کو حقیقی تاریخ12جون پر اعتراض تھا کیونکہ اس دن جئے پرکاش نارائن نے پٹنہ میں 1975کے وقت کانگریس پارٹی کے خلاف سمپورنا کرانتی تحریک کی شروعات کی تھی۔

ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ”کیونکہ کانگرس مطمئن نہیں تھی۔ یہاں پریہ بات بھی سامنے آرہی ہے کہ پارٹی کی اعلی قیادت مقام سے مطمئن نہیں تھی۔

کانگریس چاہا رہی تھی کہ کانگریس جہاں پر اقتدار میں ہے ان میں سے ایک مقام پر یہ میٹنگ منعقد کی جائے۔ امکانی مقام کے طور پر کانگریس نے شملہ کی تجویز پیش کی تھی“۔تاہم ذرائع کے مطابق نتیش کمار مقام کو لے کر کافی مضبوط تھے اور ممتا بنرجی بھی یہی چاہا رہی تھیں۔