ایران نیوکلیئر معاہدہ پر واشنگٹن اور تہران دونوں ہی مایوس

   

واشنگٹن ؍ تہران : امریکہ کے مطابق دوبارہ مذاکرات کے دوران ایران کے بعض تبصروں نے نیوکلیئر معاہدہ کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ تہران کو بھی 2015 کے معاہدے کو دوبارہ بحال کرنے سے متعلق واشنگٹن کے ارادوں پر شک ہے۔امریکہ اور ایران دونوں نے ہی 2015 کے ایران نیوکلیئر معاہدہ کی بحالی کے حوالے سے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم واشنگٹن کو اب بھی توقع ہے کہ اس معاہدے کو دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔ جمعرات دو دسمبر کو امریکہ نے ایک بار پھر کہا کہ اب بھی تہران کے لیے ’’راستہ بدلنے‘‘ اور واپسی کے لیے ’’بہت دیر نہیں ہوئی ہے‘‘۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن کا کہنا تھاکہ میں بتانا چاہتا ہوں، حالیہ حرکتیں، حالیہ بیان بازی، ہمیں پر امید ہونے کا بہت زیادہ سبب نہیں فراہم کرتی ہیں۔امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگرچہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے، ایران کے لیے راستہ بدلنے میں اب بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے کہ تہران کی نیوکلیئر صلاحیتوں کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی جانب سے پابندیوں میں نرمی کے بدلے اس معاہدے کو بچایا جا سکے۔