لوک سبھا الیکشن، دوسرے مرحلہ میں 63 فیصد پولنگ

,

   

یوپی میں صرف 53 فیصد ووٹ ڈالے گئے، کیرالا میں 4 اموات

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعہ کو مجموعی طور پر 63 فیصد پولنگ درج ہوئی جس میں سب سے زیادہ تریپورہ میں 77.95فیصد اور منی پور میں 77.32فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالے۔ ملک کے مختلف حصوں میں تیز دھوپ اور گرمی کے درمیان اترپردیش میں ووٹنگ کی رفتار سب سے کم رہی اور شام 6بجے تک صرف 53.02 فیصد ووٹرہی ووٹ ڈالنے نکلے تھے ۔ دوسرے مرحلے میں 12ریاستوں اور ایک مرکزی علاقہ کی جملہ88 سیٹوں کیلئے ووٹنگ ہو ئی ہے ۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اطلاعات کے مطابق شام6بجے تک آسام میں 70.68 فیصد، بہار میں 53.60، چھتیس گڑھ میں 72.51، جموں و کشمیر میں 69.01، کرناٹک میں 64.46، کیرالا میں 64.95، مدھیہ پردیش میں 55.19 فیصد، مہاراشٹرا میں 53.71فیصد، منی پور میں 77.32 فیصد، راجستھان میں 59.54 فیصد، تریپورہ میں 77.95، اترپردیش میں 53.02، مغربی بنگال میں 71.84 فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔کیرالا میں ووٹنگ کے عمل کے دوران ایک بوتھ ایجنٹ سمیت چار لوگوں کی موت ہو گئی۔ کرناٹک کے بنگلورو کے جے پی نگر کے ایک مرکز میں ووٹ ڈالنے کیلئے قطار میں کھڑی ایک معمر خاتون کو دل کا دورہ پڑا۔ اسی قطار میں اپنی باری کا انتظار کرنے والے ایک ڈاکٹر نے فوری طور پر اس کی مدد کی اور پولیس اہلکاروں کی مدد سے انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دوسرے مرحلے میں 88 سیٹوں پر جملہ 15.88کروڑ سے زیادہ ووٹر رجسٹرڈ ہیں، جن کے ووٹوں پر 1,206امیدواروں کے انتخابی مستقبل کا فیصلہ کیا جا ناہے ۔ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق ان سیٹوں کے 1.67لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے سے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ ہو ئی ہے ۔اس مرحلے میں جن امیدواروں کا مستقبل ای وی ایم مشینوں میں بند کیا جا رہا ہے ان میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی، مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، راجیو چندر شیکھر، سابق مرکزی وزیر ششی تھرور اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی بھی شامل ہیں۔
زیادہ نوٹا ووٹ پر الیکشن منسوخ کرنے کی درخواست
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کسی امیدوار کو ملنے والے ووٹ سے زیادہ ’’نوٹا‘‘ ووٹ درج ہونے پر متعلقہ الیکشن کو کالعدم قرار دیکر اسے منسوخ کرنے کی ہدایت دیئے جانے کے مطالبے والی ایک درخواست پر غور کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں جمعہ کو الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے سماجی کارکن اور مصنف شیو کھیڑا کی عرضی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے کہا کہ اس کا تعلق انتخابی عمل سے بھی ہے ۔
دیکھتے ہیں الیکشن کمیشن اس معاملے پر کیا کہتا ہے ۔اس پر درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ گوپال شنکرانارائنن نے کہا کہ متعلقہ ریاستی الیکشن کمیشن ( ایس ای سی ) نے اعلان کیا ہے کہ اگر نوٹا کسی بھی الیکشن میں فاتح بن کر ابھرتا ہے تو دوبارہ پولنگ لازمی ہوگی۔وکیل نے کہا کہ چونکہ گجرات کے سورت پارلیمانی حلقے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار کے علاوہ کوئی دوسرا امیدوار نہیں تھا، اس لیے یہ سمجھا جاتا ہے کہ تمام ووٹر ایک ہی امیدوار کے حق میں ہیں۔ حال ہی میں سورت میں بی جے پی کے امیدوار کو بلامقابلہ منتخب قرار دیا گیا تھا۔