ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ کی دوبارہ پابندیوں کے بعد تیل کی برآمدات بلندیوں کی سطح پرپہنچ گئی ہے۔

,

   

ایرانی وزیر تیل نے دعوی کیاہے کہ موجودہ ایرانی کیلنڈر سال میں ملک کی گیس کی برآمدات میں سال بہ سال 15فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
تہران۔ایرانی وزیر تیل جاوید اواج نے کہاکہ ملک کے خام تیل کی برآمدات میں اونچی سطح پر اضافہ امریکہ کے2018میں میں دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد سے ہوا ہے۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ائی آر این اے کی خبر کے مطابق سال2021-2022کے مقابلے میں اتوار کے روز اواج نے مزیدکہاکہ موجودہ ایرانی کیلنڈر سال کی شروعات سے ایرانی خام تیل کی برآمدات میں 83ملین بیرل کا اضافہ ہوا ہے‘ جس کی شروعات 21مارچ2022سے 19فبروری 2023تک ہوئی ہے۔

زنہو نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق انہوں نے ایران کے خام تیل کی برآمدات کے حقیقی اعداد وشمار کا انکشاف کئے بغیر کہا کہ اس میں 2020-2021کے اسی وقت کے دوران 190ملین بیرل کا اضافہ بھی دیکھا گیاہے۔

ایرانی وزیر تیل نے دعوی کیاہے کہ موجودہ ایرانی کیلنڈر سال میں ملک کی گیس کی برآمدات میں سال بہ سال 15فیصد کا اضافہ ہوا ہے‘واضح رہے کہ ایران نے مارچ 2022سے لیکو یفائیڈپٹرولیم گیس کی برآمدات سے 6.5ملین ڈالر کی کمائی کی ہے۔

سال 2018میں امریکہ نے ایران پر اپنی پابندیوں کو شدید پیدا کردی تھی مرکزی طور پر ملک کے تیل برآمدات اور بیکنگ شعبہ کو نشانہ بنایا‘ اس کے بعد 2015میں ایک نیو کلیئر معاہدے سے ایک طرفہ دستبرداری اختیار کرلی تھی‘جس کو رسمی طور پر جے سی پی او اے کے طور پر جانا جاتا ہے۔

جے سی پی او اے پر با ت چیت میں اپریل 2021میں ویانا میں بحالی پر شروعات ہوئی۔اگست 2022کے اوائل میں مذاکرات کے تازہ ترین دور کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔