ایف اے ٹی ایف، پاکستان کو ’بلیک لسٹ‘

   

کئے جانے کا خطرہ برقرار، ماہرین کی رپورٹ
اسلام آباد 6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ماہرین کا کہنا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو ’بلیک لسٹ‘ کیے جانے کے خدشات اب بھی باقی ہیں۔ نگرانی کا یہ ادارہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ کے معاملات پر نظر رکھتا ہے۔نگرانی پر مامور اس عالمی ادارے کی علاقائی تنظیم ’ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) نے کلیدی معاملات کے حوالے پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا ہے، جس سلسلے میں ستمبر کے اوائل میں بینکاک میں تنظیم کا دو روزہ مکمل اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے معاملات زیر غور آئے۔نام نہاد ’بلیک لسٹ‘ پر ڈالے جانے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جانا ابھی باقی ہے، جس سے قبل اے پی جی کو اپنی حتمی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔ اس سلسلے میں اس ماہ کے اواخر میں پیرس میں ایف اے ٹی ایف کا مکمل اور پھر ورکنگ گروپ اجلاس ہوں گے۔حتمی فیصلے سے پہلے، چند ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے کافی امکانات موجود ہیں، چونکہ، بقول ان کے، ایف اے ٹی ایف کے اہم مطالبات کے سلسلے میں پاکستان نے کوئی خاص پیش رفت نہیں دکھائی۔