ایم بی بی ایس کیلئے 1 کروڑ کا خرچ مگر ڈاکٹروں کو تنخواہ نامعقول

   

نئی دہلی ، 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) دنیا بھر میں شعبۂ صحت کیلئے قوم کے محسوب وصولیات سے معقول بجٹ مختص کرنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں میں طبی تعلیم سے ہم آہنگ رکھتے ہوئے اسے مساوی اہمیت دی جاتی ہے لیکن ہندوستان میں حالات کچھ مختلف ہیں۔ ایم بی بی ایس اسٹوڈنٹس کیلئے پانچ سالہ ڈگری کورس کی تخمینی رقم لگ بھگ 1 کروڑ روپئے ہوتی ہے لیکن یہی ایم بی بی ایس پاس آؤٹس جب اپنی پریکٹس شروع کرتے ہیں تو انھیں تنخواہ کے طور پر 50 ہزار روپئے سے کمتر ادائیگی حاصل ہوتی ہے۔ ’ٹی این آئی ای‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار بعض نہایت ’مہنگے‘ پرائیویٹ میڈیکل کالجس سے حاصل کئے گئے، جنھوں نے اپنا ڈیٹا مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کے نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (NIRF)کو پیش کئے ہیں تاکہ وہ اپنا رینک حاصل کرسکیں۔ ایم بی بی ایس گرائجویٹ کو اوسط تنخواہ کے طور پر سالانہ 6 لاکھ روپئے سے کمتر کی ادائیگی کی جاتی ہے، ماسوائے دو ڈیمڈ میڈیکل کالجس جن کا رینک ہندوستان کے ٹاپ 25 میڈیکل کالجوں میں سے ہے۔ یہ صورتحال ہندوستان میں اوسط ڈاکٹر کی زبوں حالی کی عکاسی کرتی ہے۔ این آئی آر ایف کی جانب سے سرکردہ 25 درجات میں شامل ڈیمڈ میڈیکل کالجس میں ڈی وائی پاٹل میڈیکل کالج (پونے)، ایس آر ایم میڈیکل کالج (کانچی پورم، چینائی) اور مہاتما گاندھی میڈیکل کالج (پڈوچیری) شامل ہیں۔ اس کے باوجود ان کالجس کے نوجوان ڈاکٹروں کو تنخواہ کے نامعقول پیاکیج سے ان اداروں کا معیار تعلیم آشکار ہوتا ہے۔