ایم وی اے نے اکثریت کھودی ہے‘38اراکین اسمبلی نے حمایت واپس لے لی۔ سپریم کورٹ کی درخواست میں باغی شنڈے

,

   

ممبئی۔ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد نے ایوان میں اکثریت کھودی ہے کیونکہ شیوسینا مقننہ پارٹی کے 38اراکین نے اپنی حمایت واپس لے لی ہے جس کی وجہہ سے ایوان میں یہ پارٹی اکثریت سے محروم ہے‘ سپریم کورٹ میں دائر اپنی ایک درخواست میں مہارشٹرا کے وزیر یکناتھ شنڈے نے یہ بات کہی ہے۔

مہارشٹرا میں پیش آنے والے سیاسی بحران کے پیش نظر جس کی وجہہ شیو سینا اراکین اسمبلی کے ایک بڑی تعداد کی بغاوت ہے جو فی الحال آسام میں ڈیرا جمائے ہوئے ہیں‘ یکناتھ شنڈے جو ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے باغی اراکین اسمبلی کے نام جاری کردہ ایک نااہلی کی نوٹس کے خلاف سپریٹ کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔

دودرخواستیں داخل کی گئی ہیں ایک شنڈے کی درخواست ہے جبکہ دوسری باغی اراکین اسمبلی کی درخواست ہے جس کے ذریعہ ڈپٹی اسپیکر کی جاری کردہ نااہلی کی نوٹس کو چیالنج کیاگیا ہے اور پارٹی کے قائد مقننہ کے طور پر اجئے چودھری کی نامزدگی کو بھی چیالنج کیاگیا ہے۔

مذکورہ درخواست جو یکناتھ شنڈے نے دائر کی ہے اس پر پیر کے روز سپریم کورٹ میں سنوائی مقرر تھی۔ جسٹس سوریا کانت اور جے بی پردیوالا ان معاملات پر سنوائی کریں گے جو 34اور35نمبر پر ہے۔

انہوں نے 21جون کو جاری کردہ نااہلی کی نوٹس کو ”غیر قانونی او رغیر ائینی“ قراردیا اور اس پر توقف مانگا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لئے اس درخواست کے ذریعہ انہیں نااہل قرارنہ دینے اور کسی قسم کی کاروائی نہ کرنے کی ہدایت دینے کی مانگ کی ہے۔شنڈے کے خیمے کا دعوی ہے کہ یہ اقدام غیر قانونی ہے کیونکہ نااہلی اسمبلی کے معاملات میں پیش آتی ہے اور پارٹی چھوڑ کر جانے کے معاملات میں نہیں ہوتی ہے۔

یکناتھ شنڈے کیمپ کا اجئے چودھری کو قانون ساز اسمبلی میں پارٹی قائدٹھاکرے کیمپ کی جانب سے مقرر کئے جانے کو بھی چیالنج کیاہے۔

انہوں نے عدالت سے مہارشٹرا حکومت کو ان کے گھر والوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دینے کا بھی استفسار کیاہے۔

مہارشٹرا میں کوئی اسپیکر اس وقت سے نہیں ہے جب 2021فبروری میں کانگریس سربراہ کا عہدہ حاصل کرنے کے بعد نانا پتولی نے استعفیٰ دیدیا تھا۔ ڈپٹی اسپیکرزروال کا تعلق این سی پی سے ہے۔

درخواست دائر کرنے والے 15اراکین اسمبلی بھارت گوگوالے‘ پرکاش آر سوروی‘ تنہا جا جئے ونت ساونت‘ مہیش ایس شنڈے‘ عبدالستار‘ سندیپن اے بھومری‘ سنجے پی شرشت‘ یامنی وائی جادھو‘ انل کے بابر‘ لاتا بائی سی سونوانے‘رامیش این بورنیری‘ سنجے بی رائے کامولکر‘ چمن راؤ آر پٹیل‘ بالاجی ڈی کلیان کار اور بالا جی پی کانیکلار ہیں