این پی آر پر ریاستوں کے ساتھ مرکز کی بات چیت

   

اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش ، یکم ؍ اپریل سے این پی آر پر عمل کا آغاز

نئی دہلی ۔ 3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے آج کہا کہ نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کو ازسرنو مرتب کرنے کی تیاریوں سے متعلق ریاستی حکومتوں سے بات چیت کی جارہی ہے۔ یکم ؍ اپریل تا 30 ستمبر این پی آر کا عمل پورا کردیا جائے گا۔ مملکتی وزیرداخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں کہا کہ این پی آر کے عمل کے دوران کوئی دستاویزی ثبوت اکھٹا نہیں کیا جائے۔ این پی آر کے ساتھ مکانوں کی بھی شمار بندی کی جائے گی جو مردم شماری 2021ء کا حصہ ہے۔ انہوں نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت این پی آر کی تیاریوں سے متعلق ریاستوں کی تشویش کو دور کرنے کیلئے تبادلہ خیال شروع کیا ہے۔ ہر ایک خاندان کے یا انفرادی شخص کے معلومات اور ڈیموگرافی کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ این پی آر کی ازسرنو ترتیب کے دوران کوئی دستاویز حاصل نہیں کیا جائے گا۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پہلے ہی ریاستوں کے اندیشوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ ریاستی چیف منسٹروں کے ساتھ اجلاس کے دوران این پی آر کے عمل کے دوران آنے والی مشکلات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پنجاب، کیرالا، مغربی بنگال، راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ ایسی چند غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستیں ہیں جہاں این پی آر کے تعلق سے اندیشے پائے جاتے ہیں۔