این ڈی اے جیت میں دھوکہ ، نومنتخب مقننہ لیڈر تیجسوی کا دعویٰ

,

   

تبدیلی کے حق میں عوام کا فیصلہ مگر ہیرا پھیری کی گئی ، مہاگٹھ بندھن تشکیل حکومت کیلئے کوشش ضرور کرے گا

پٹنہ : آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کو آج مہا گٹھ بندھن کی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا اور اس کے فوری بعد انہوں نے این ڈی اے پر سخت تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے دھوکہ سے اسمبلی انتخابات جیتے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں تیجسوی نے چیف منسٹر نتیش کمار کا مضحکہ اُڑایا جن کی پارٹی جے ڈی (یو) نشستوں کی تعداد کے معاملے میں تیسری پوزیشن تک گھٹ گئی ہے۔ 31 سالہ تیجسوی نے تعجب کا اظہار کیا کہ آیا نتیش کمار اپنے ضمیر کی آواز پر کام کریں گے یا اب بھی کرسی کے چمٹے رہیں گے۔ وہ ظاہر طور پر نتیش کمار کے استعفے اور عظیم اتحاد کے ساتھ روابط ختم کرلینے کا حوالہ دے رہے تھے جس کے بعد وہ 2017ء میں این ڈی اے کی صف میں شامل ہوئے تھے۔ تب تیجسوی کا نام غیرقانونی رقمی لین دین کے کیس میں سامنے آیا تھا جسے بنیاد بناکر نتیش کمار نے آر جے ڈی سے ناطہ توڑا اور بی جے پی کی طرف سے چلے گئے۔ نتیش کمار نے کہا تھا کہ آتما کی آواز پر کام کررہے ہیں۔ تیجسوی نے دعویٰ کیا کہ عوام نے تبدیلی کے حق میں ووٹ دیا ہے لیکن ہیرا پھیری کے ذریعہ نتیجہ کو الٹ دیا گیا ہے۔ یہ بلاشبہ تبدیلی کے حق میں خط اعتماد آیا ہے مگر این ڈی اے نے ’’دھن، بل اور چھل‘‘ (پیسہ، طاقت اور دھوکہ) کے ذریعہ جیت حاصل کی۔ اس سوال پر کہ آیا مہا گٹھ بندھن اپنی حکومت تشکیل دینے کیلئے درکار عددی طاقت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا، نئے لیڈر نے کہا کہ ہم عوام سے رجوع ہوں گے جنہوں نے ہمیں خط اعتماد دیا ہے اور رائے سے قدم اٹھائیں گے۔ اگر وہ استعفے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں تو ہم بلاشبہ اسی کے مطابق کام کریں گے۔ الیکشن کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے تیجسوی نے دعویٰ کیا کہ این ڈی اے کو مہا گٹھ بندھن کے مقابل صرف 12,270 ووٹ زیادہ ملے۔ اتنے ووٹ کس طرح ہمارے مقابل 15 زیادہ نشستوں میں تبدیل ہوسکتے ہیں؟ ہمارا ماننا ہے کہ اگر ووٹوں کی گنتی دیانت دارانہ انداز میں ہوئی ہوتی تو ہمارے نشستوں کی تعداد 130 سے زیادہ ہوتی۔ تیجسوی زیرقیادت اتحاد نے 110 نشستیں جیتے جو 122 کے جادوئی عدد سے 12 کم ہے۔ این ڈی اے کو 125 نشستیں حاصل ہوئیں۔ تیجسوی نے کہا کہ ان کا اتحاد الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر ان تمام خامیوں سے واقف کرائے گا۔