ایک بچہ رکھنے والی ہندو عورتیں نا گن ہیں۔ یاتی نرسنگ آنند

,

   

ہری دوار میں ایک عورتوں کے پروگرام سے خطاب کے دوران جب نفرت انگیز تقاریر کرنے والے داسانا دیو ی مندر کے یاتی نرسنگ آنندایک بچہ رکھنے والی ہندو خواتین کو ناگن قراردیا تو پس منظر سے تالیاں اورنعروں کی گونجیں سنائی دے رہی تھیں۔

ہری دوار میں ایک اور سمینا رسے خطاب کرتے ہوئے یاتی نرسنگ آنند نے کہاکہ ””جو والدین ایک بچہ دیتے ہیں وہ شیطان ہیں اور وہ سانپ ہیں۔

جو ایک بچہ کو جنم دینے والی عورت ہے وہ عورت سے کم ہے‘ وہ ایک ناگن ہے جو اپنے بچوں کی موت کی خود ذمہ دار ہے“۔ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ یاتی نرسنگ آنند نے عورتوں بالخصوص مسلم عورتوں کی تذلیل میں پہلی مرتبہ کوئی بیان دیا ہے۔

وہ اکثر عورتوں کے خلاف قابل اعتراض بات کرتا ہے جس میں بی جے پی کے سیاسی قائدین بھی شامل ہیں۔

نرسنگ آنند کا یہ بیان ایک سادھوکی حیثیت سے مسلم خواتین کونشانہ بنانے والی ہے۔

چند دن قبل منظرعام پر ائے بلی بائی نیلامی کی وجہہ سے مسلم خواتین کافی گہرے رنج وغم میں ہے‘ یاتی نرسنگ آنند نے مسلم خواتین کے خلاف بڑے ہی قابل اعتراض بیان کے ذریعہ ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیاہے۔

ایک اور ویڈیو جو ٹوئٹر پر گشت کررہا ہے کہ یاتی کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ہندی فلم انڈسٹری کے علاوہ مسلمان تمام شعبوں بشمول بھارتیہ جنتا پارٹی‘ مذکورہ ہندوتوگروپ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) میں اپنا قبضہ جما لیاہے۔

مسلم عورتوں کے متعلق بات کرتے ہوئے وہ کہہ رہا ہے کہ مذکورہ کمیٹی کی اکثریت ان کا استعمال اسلام کی توانائی کو پھیلانے میں اوزار کے طور پر کی جاتی ہے۔

یاتی نے کہاکہ ”مسلم کمیونٹی میں اسلام کی خدمت کے لئے دیگر مردوں کے ساتھ اپنی عورتوں کو سونے کی ترغیب دیتا ہے“۔اس نے مزیدکہاکہ ”میں کیوں ہندو مذہب کے نوجوان پجاریوں کو مشورہ دیا ہوں۔

اگر کوئی ایک عام ہندو شادی ایک مرتبہ کرتا ہے تو ایک مذہبی ہندو پجاری کو دو شادیاں کرنے کی چاہئے۔

وہ زیادہ سے زیادہ بچے دے گا اور اس کی وجہہ سے صاف ڈی این اے تیزی کیساتھ پھیلے گا“۔

اس نے یہ بھی کہاکہ مسلم عورتیں‘ صحافیوں‘ سیاست دانوں‘ اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ سوتی ہیں تاکہ انہیں اقلیتوں کے خلاف کیاجاسکے۔