ای ڈی نے تیجسوی سے ”اراضی برائے ملازمت“ اسکام میں 8گھنٹوں سے زائد پوچھ تاچھ کی

,

   

انہوں نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”بی جے پی جن لوگوں سے پریشان ہے ان کے خلاف ای ڈی‘ سی بی ائی اور ائی ٹی محکمہ کا استعمال کررہی ہے‘اسی وجہہ سے وہ مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ (اپوزیشن پارٹیوں) کو توڑنے کی کوشش کررہی ہے“۔


پٹنہ۔اہلکاروں کے مطابق مبینہ اراضی برائے ملازمت اسکام میں منی لانڈرنگ کی جانچ کے ضمن میں مذکورہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو سے اٹھ گھنٹوں سے زیادہ وقت تک پوچھ تاچھ کی ہے۔

تیجسوی یادو سابق ڈپٹی چیف منسٹر بہار ذرائع کے مطابق پوچھ تاچھ کے لئے ای ڈی دفتر کودن میں 11:30بجے ائے اور شام کو 8بجے کے بعد دفتر سے واپس لوٹے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ(پی ایم ایل اے) کے تحت یادو کا بیان تحقیقاتی افسر نے ریکارڈ کیاہے۔

ان کے والد آر جے ڈی سربراہ لالو پرسادو سے تحقیقات کررہی ایجنسی کے عہدیداروں نے پیر کے روز اسی کیس کے ضمن میں نو گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی تھی۔ مذکورہ مرکزی ایجنسی نے 19جنوری کے روز پرساد اور یادو سے پوچھ تاچھ کے لئے تازہ سمن جاری کئے تھے۔

اس سے قبل آر جے ڈی ایم پی منوج جہانے زور دیکر کہاتھا کہ ”بی جے پی کی قیادت اپوزیشن پارٹیوں سے پریشان ہے“ اور مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے انہیں نشانہ بنایاجارہا ہے۔

انہوں نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”بی جے پی جن لوگوں سے پریشان ہے ان کے خلاف ای ڈی‘ سی بی ائی اور ائی ٹی محکمہ کا استعمال کررہی ہے‘اسی وجہہ سے وہ مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ (اپوزیشن پارٹیوں) کو توڑنے کی کوشش کررہی ہے“۔۔

شکتی سنگھ آر جے ڈی ممبربرائے قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) نے دعوی کیاکہ”یہ حقیقت سب کو معلوم ہے کہ جب یہ اسکام رونما ہوا تھا تیجسوی یادو نابالغ تھے۔ بی جے پی لیڈران بہار میں ”عظیم اتحاد“ کی سابق حکومت میں لوگوں کو بڑی تعداد میں ملازمتیں فراہم کرنے پر پریشان ہوگئی ہے“۔


عظیم اتحاد قائم کرنے میں کلیدی رول آر جے ڈی کا رہا
آر جے ڈی کے الزامات پر ردعمل پیش کرتے ہوئے بہار ڈپٹی چیف منسٹر اور بی جے پی لیڈر سمراٹ چودھری نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”جب لالو پرساد یادو چیف منسٹر تھے‘ وہ چارہ اسکام میں ملوث تھے۔

جب وہ ریلوے منسٹر بنے اراضی برائے ملازمت اسکام پیش آیا۔ای ڈی تب سے اس معاملات کی تحقیقات کررہی ہے“۔

اراضی برائے ملازمت اسکام 2004سے 2009کے درمیان ریلویز میں تقررات پر مشتمل ہے جس کے عوض مبینہ اراضی دینی تھی۔