اے ائی ایم ائی ایم رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی پرریفرنڈم کی مانگ کی

,

   

مرکزی حکومت نے پچھلے ماہ اورنگ آباد شہر کے نام کی ”چھترا پتی سمبھا جی نگر“ پر تبدیلی کو منظوری دیدی ہے
اورنگ آباد۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے یکناتھ شنڈے کی زیرقیادت مہارشٹرا حکومت سے اورنگ آباد کوچھترا پتی سمبھا جی مہاراج کے نام پر تبدیل کرنے کے اقدام پر ایک ریفرنڈم پیش کرنیکی مانگ کی ہے کیونکہ ان کاکہنا ہے کہ دہلی یا ممبئی بیٹھ کر نام تبدیلی کرنے کا فیصلہ کوئی بھی نہیں کرسکتا ہے۔

مرکزی حکومت نے پچھلے ماہ اورنگ آباد شہر کے نام کی ”چھترا پتی سمبھا جی نگر“ اور عثما ن آباد شہر کو ”د ھراشیو“ کے طور پر تبدیلی کو منظوری دیدی ہے۔اورنگ آبادشہر کانام مغل بادشاہ اورنگ زیب کے نام پر رکھا گیاتھا وہیں عثمان آباد ریاست حیدرآباد کے 20ویں صدی کے حکمران کے نام پر تھا۔

اے ائی ایم ائی ایم کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل جو لوک سبھا حلقہ اورنگ آبادکی نمائندگی رتے ہیں نے جمعرات کی رات کو ضلع کلکٹر دفتر سے جوبلی پارک تک شہر کے نام کی تبدیلی کے خلاف موم بتی مارچ نکالاتھا۔

یہاں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جلیل نے کہاکہ ”بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور شیو سینا 2014-2019کے درمیان اقتدار میں رہی ہیں۔ اسوقت شہر کانام تبدیل نہیں کیاگیامگرجب ان کی حکومت چلی گئی تو ادھو ٹھاکرے کو یاد آیاہے کہ ان کے والد(بال ٹھاکرے) کاخواب پورا ہوا ہے“۔

اورنگ آباد کو بطور سمبھا جی نگر اورعثمان آباد کودھارا شیو کے نام پر تبدیل کرنے کا پچھلے کابینہ نے شیو سینا‘ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کانگریس حکومت میں لیاگیاتھا جو پچھلے سال شنڈے کی ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کے بعد اقتدار سے محروم ہوگئی تھی۔

شنڈے کی نگرانی والی نئی حکومت نے ٹھاکرے کی قیادت والے کابینہ کے فیصلہ کو منسوخ کیااور اورنگ آباد کے نام کو چھترا پتی سمبھا جی نگر کے نام پر رکھنے کاتازہ فیصلہ لیاتھا۔ اس فیصلے کوچیف منسٹر شنڈے اور ان کے نائب دیویندر فنڈناویوس کی دورکنی کابینہ نے لیاتھا۔

جلیل نے کہاکہ ”صرف چیف منسٹر اورڈپٹی چیف منسٹر نے اورنگ آباد شہر کے نام کوتبدیل کرنے کا فیصلہ لیاہے“۔

مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم مہارشٹرا یونٹ کے صدر نے کہاکہ ”کوئی بھی لیڈر ممبئی یا دہلی میں میں بیٹھ کر چاہئے وہ کتنا بھی بڑا ہو‘ ملک کے کسی بھی شہر کا نام تبدیل کرنے کے متعلق فیصلہ نہیں لے سکتا ہے۔ فیصلہ عوام رائے کے ذریعہ ہونا چاہئے۔ اس پر ایک ریفرنڈم ہونا چاہئے“۔