اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی کی کلکتہ میں پہلی ریالی”پولیس اجازت“ نہیں ملنے کی وجہہ سے منسوخ

,

   

کلکتہ۔اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی کی کلکتہ میں پہلی ریالی جو جمعرات کے روز مقرر تھی‘ پارٹی ذرائع نے دعوی کیاہے کہ پولیس اجازت دینے سے انکار کرنے کی وجہہ سے منسوخ کردی گئی ہے۔

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پارٹی کی مہم شروع کرنے کے لئے اویسی نے شہر کے مسلم اکثریتی والے علاقے میٹابروز میں ایک ریالی رکھی تھی۔

اے ائی ایم ائی ایم کے ریاستی سکریٹری ضمیر الحسن نے کہاکہ ریالی کے لئے پولیس نے انہیں اجازت نہیں دی ہے۔ حسن نے کہاکہ ”دس دن قبل ہم نے اجازت کے لئے درخواست دی تھی۔ مگر آج پولیس نے ہمیں جانکاری دی ہے کہ ریالی منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

برسراقتدار ٹی ایم سی کے ایسے حربوں سے ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ ہم آپسی بات چیت کے بعد پروگرام کے لئے نئی تاریخ کا اعلان کریں گے“۔

اس منصوبہ بند پروگرام کے لئے پہلے ہی اے ائی ایم ائی ایم نے پوسٹرس جاری کردئے تھے۔ اس معاملے پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے کلکتہ پولیس نے انکار کردیاہے۔

ریالی کو منسوخ کرانے میں کسی قسم کے ملوث ہونے کا ٹی ایم سی انکارکررہی ہے۔

ٹی ایم سی کی ایم پی سوگاتا رائے نے کہاکہ ”اے ائی ایم ائی ایم کی منعقدہ ریالی کو اجازت کے معاملے میں ہماری کوئی رول نہیں ہے‘ وہ بنگال میں سوائے بی جے پی کے ہاتھ کا کھلونا کے علاوہ کچھ نہیں ہے“۔

ریاست کی اہم مسلم شخصیات کا دعوی ہے کہ مغربی بنگال میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے داخلہ سے سیاسی مساوا ت میں نمایاں تبدیلی آسکتی ہے۔

بہار اسمبلی2020انتخابات میں پارٹی کے شاندار مظاہرے کے بعد اے ائی ایم ائی ایم کے صدر اویسی نے مغربی بنگال کے انتخابات میں بھی مقابلہ کرنے کا اعلان کیاہے اور انہوں نے انڈین سکیولر فرنٹ(ائی ایس ایف) کے صدر اور فورفورا شریف کے عالم دین عباس صدیقی سے بھی حال ہی میں اس ضمن میں بات کی ہے۔

حیدرآبادی نژاد پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کے بموجب اویسی کو مغربی بنگال میں ایک زرخیز سیاسی میدان دیکھائی دے رہا ہے جس میں مسلمانوں کا ریاست کی آبادی کا تناسب30فیصد کے قریب ہے۔

مغربی بنگال میں 294اسمبلی حلقوں پر انتخابات اپریل اورمئی کے درمیان ہونے کی توقع ہے