بابائے پیراک جیلانی پیراک کی آبی رفاقت

   

میجر جنرل چودھری فاتح نظام اسٹیٹ
حیدرآبادریاست، ہندوستان میں ایک آزاد اور خود مختار ریاست تھی جس کا دنیا میں اعلیٰ مقام تھا۔ اس خود مختار ریاست پر میر عثمان علی خان بہادر کی حکمرانی تھی۔ یہ بادشاہ نہایت رحم دل اور رعایا پرور تھا۔ ریاست میں امن اور خوشحالی پھیلی ہوئی تھی۔ حیدرآباد ریاست اور اس کے حکمراں کو نہ جانے کیسی بُری نظر لگی کہ یہ ریاست ستمبر 1948 ء میں انڈین آرمی میجر جنرل چودھری کے ہاتھوں زوال پذیر ہوگئی اور پولیس ایکشن وقوع پذیر ہوگیا۔ اس وقت حیدرآباد ریاست کروٹ بدل کر انڈین یونین میں ضم ہوگئی۔حیدرآباد کے حالات اِس وقت نہایت ہولناک اور بیحد غمگین تھے۔ اِن حالات میں میجر جنرل جے این چودھری کو جو زوال حیدرآباد کے زمانہ میں موجود تھے بلارم سے انہیں حیدرآباد حمایت سوئمنگ پول پر مدعو کرنا بیحد مشکل اور محال تھا وہ اس لئے ریاست حیدرآباد کو شکست کھائے ہوئے کچھ ہی دن ہورہے تھے۔ ہر طرف دہشت اور سراسمیگی کا عالم تھا۔ اِن تمام کے باوجود بھی حیدرآباد میں ایک اعلیٰ صلاحیتوں کا حامل اسپورٹسمین اور دِل کا بہادر انسان موجود تھا جس نے بہرصورت میجر جنرل جے این چودھری کو نہ صرف بلارم جاکر دعوت دی بلکہ حمایت سوئمنگ پول کی دعوت قبول کرالی۔ ایسی شخصیت کا نام جناب جیلانی پیراک، بابائے پیراکی ہے جن کا شمار ہندوستان کی نامور شخصیتوں میں ہوتا ہے۔حمایت سوئمنگ پول کا شمار بھارت کے قدیم ترین سوئمنگ پولس میں ہوتا ہے جو 1917 ء میں افواج باقاعدہ کے افسران کے استعمال کیلئے بنایا گیا تھا۔ حمایت سوئمنگ پول، نواب میر عثمان علی خاں بہادر والیٔ ریاست حیدرآباد کے ولیعہد حمایت علی خان بہادر (اعظم جاہ) سے موسوم ہوا جو افواجِ نظام کے کمانڈر اِن چیف تھے۔ 1932 ء سے مسلسل ریاستی قومی اور عالمی سطح پر جیلانی پیراک کی شہرت حسین ساگر میں کئے ہوئے ریکارڈ سے آج تک ملک اور عالمی شہرت کا باعث ہوئے اور ان کا شمار بابائے پیراکی، پیراکِ ہند میں ہوا۔ ریاست حیدرآباد میں ان کی شب و روز پیراکی کے جنون و دیوانگی سے جدید پیراکی کا شعور بیدار ہوا۔ جیلانی پیراک کی انتھک کوشش اور محنت کے سبب حمایت سوئمنگ پول جو بند ہوچکا تھا، اُس کے در و دیوار عوام کیلئے کھول دیئے گئے چنانچہ حیدرآباد میں پہلی بار اسٹیٹ انٹر اسکولس اور کالجس مقابلے منعقد ہوئے۔ حیدرآباد ریاست کے زوال کے بعد مورخہ 17 ستمبر 1948 ء کو جیلانی پیراک نے بلارم کا رُخ کیا۔ بلارم ریسڈنسی کے راستہ میں قدم قدم پر انڈین آرمی کے سخت پہروں سے گزرے اور آخر کار ان کو میجر جنرل جے این چودھری سے ملاقات کا موقع دیا گیا۔ جنرل چودھری نے جیلانی پیراک سے کہاکہ اب جبکہ ریاست زوال سے گزر رہی ہے، مقابلے کرنا کیا بہتر ہوسکتا ہے۔ جیلانی پیراک کے اصرار پر اور اِن کی کمسنی و جنون اسپورٹس کو دیکھتے ہوئے میجر جنرل چودھری نے مقابلوں میں بہ حیثیت ’’چیف گیسٹ‘‘ (مہمان خصوصی) شرکت سے اتفاق کیا۔سارے مقابلے جناب جیلانی پیراک کی قائم کردہ حیدرآباد اسٹیٹ سوئمنگ پول اسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد ہوئے۔میجر جنرل جے این چودھری کی حیدرآباد میں حمایت سوئمنگ پول پر ہونے والے مقابلوں میں شرکت کیلئے آمد پر جیلانی پیراک، بابائے پیراکی نے ہند کے قدیم ترین حمایت سوئمنگ پول کلاک ٹاور پر اسوسی ایشن کے عہدیداروں کیساتھ میجر جنرل جے این چودھری کا شایان شان استقبال کیا۔ مقابلوں کے اختتام پر حمایت سوئمنگ میں ایک عالیشان جلسہ تقسیم اسنادات کا انعقاد عمل میں آیا۔ اسوسی ایشن کے عہدیدار، خان بہادر اشفاق احمد خان ،چیف سکریٹری ریاست حیدرآباد (سکریٹری) موسیٰ رضا صاحب پرنسپل گورنمنٹ ہائی اسکول نامپلی (سکریٹری) ، بابائے اسکوٹنگ اور سکریٹری اسوسی ایشن کرم اللہ خان، ریاستی سکریٹری حیدرآباد، خازن جیلانی پیراک ، جوائنٹ سکریٹری نرسنگ راؤ اور وینکٹ راؤ معاون جوائنٹ سکریٹریز، نواب خورشید علی خان، جسٹس نواب ناظر یار جنگ، نواب اکبر علی خان، خواجہ محمد احمد ناظم آثار قدیمہ، اصغر اشرف فینانس اڈوائزر نظام اسٹیٹ ریلوے، خواجہ محمد احمد ناظم و ماہر آثار قدیمہ حیدرآباد، میجر جنرل جے این چودھری انڈین آرمی (مہمان خصوصی)، بیگم کرنل بشیر، بیگم عزیز انجینئر اور رضی الدین صدیقی وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد اس تقریب میں موجود تھی۔میجر جنرل چودھری نے اپنی تقریر میں مقابلوں میں حصہ لینے والوں کو اور مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے تمام نوجوانوں کو مبارکباد دی اور نوجوانوں کے علاوہ طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ گیمس و اسپورٹس اور پیراکی میں خوب دلچسپی سے حصہ لیں اور جیلانی پیراک، بابائے پیراک کی طرح خود کا اور ملک کا نام روشن کریں۔ انھوں نے کہاکہ تعلیم اور ہنر کیساتھ ساتھ انسان کیلئے صحت بھی ازحد ضروری ہے چونکہ آدمی کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو صحت کے بغیر اُس کی زندگی ادھوری ہوتی ہے۔ صحت کے بغیر انسان کوئی کام کر نہیں کرسکتا۔ دنیا کی قیمتی اور عزیز ترین دولت صحت ہے۔ جنرل چودھری نے کہاکہ ملک اور قوم کو غیر صحتمند سینکڑوں افراد کی اتنی ضرورت نہیں ہوتی جتنیکہ ایک اور صرف ایک صحت مند انسان کی ضرورت ہوتی ہے جس سے ملک اور قوم کی ترقی ممکن ہوتی ہے۔ ٭