بالی ووڈ کا نشانہ بنانے پر ریپبلک ٹی وی کے خلاف بالی ووڈ کے بڑے پرڈیوسرس قانونی کاروائی کریں گے

,

   

منشیات کی تحقیقات کے معاملے میں بالی ووڈ سرخیوں میں ہے
ممبئی۔ تقریباً38کے قریب فلمی ادارے‘ پروڈکشن ہاوز جس میں کرن جوہر‘ یش راج‘ عامر خان‘ شاہ رخ خان اور سلمان خان کی نگرانی میں چلائے جانے والے ادارے شامل ہیں نے ایک نیوز چیانل اور چار صحافیوں کے خلاف ہندی فلم انڈسٹری کو بدنام کرنے کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کیاہے۔

دہلی ہائی کورٹ میں رپبلک ٹی وی کے ارنب گوسوامی اور پردیب بھنڈاری اور ٹائمز ناؤ کے مشہور چہرہ راہول شیوشنکر اور ناویکا کمار نے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔

ششانت سنگھ راجپوت کی موت سے جڑے بالی ووڈ میں منشیات کی جانچ کے دوران بالی ووڈ سرخیوں میں آیاتھا۔

اسکے پیش نظر فونوں پر ستاروں او ران کی پارٹیوں میں منشیات کے استعمال انکشاف کے حوالے سے میڈیا میں سنوائی گئی او ربدنام کرنے کاکام کیاگیاہے۔

رپبلک ٹی وی اورٹائمز ناؤ کے خلاف درخواست
مذکورہ چیانلوں (رپبلک ٹی وی اور ٹائمز ناؤ) اور سوشیل میڈیاپلیٹ فارمس سے اس درخواست میں استفسار کیاگیاہے کہ”بالی ووڈ اور اس کے اراکین کے خلاف توہین آمیز‘ غیرذمہ دارانہ اور قابل افسوس مواد کی اشاعت اورنشریات سے گریز کریں“۔

رپورٹس کے مطابق اس بات کابھی استفسار کیاگیا ہے کہ فلمی شخصیات کے میڈیا سنوائی کرنے کو روکا جائے اور انڈسٹری کے لوگوں کے راز داری سے کے حق میں مداخلت سے گریز کیاجائے۔

اس میں یہ بھی کہاگیاہے کہ مدعیان نے کیبل ٹی وی نٹ ورک قانون 1994کے تحت پروگرام کوڈ کے قواعد کی پابندی کی ہے تاکہ بالی ووڈ کے خلاف شائع توہین آمیز مواد کو یاد کریں او راسکوفوری ہٹائیں۔

اس کیس کے درخواست گذار
فلمی ادارے جنھوں نے رپبلک ٹی وی او رٹائمز ناؤ کے خلاف درخواست دائرکی ہے اس میں دی پروڈیوسر گلڈ آف انڈیا‘ دی سینی اینڈ ٹی وی آرٹسٹی اسوسیشن‘ ایڈلیبس فلمس‘ عامر خان پروڈکشن‘

اجئے دیوگن ایف فلمس‘ انل کپور فلم اینڈ کمیونکیشن نٹ ورک‘ ارباز خان پرڈوکشنس‘ بی ایس کے نٹ ورک اینڈ انٹرٹیمنٹ‘ کیپ آف گووڈفلمس‘ کلین سلیٹ فلمز‘

دھرما پروڈکشنس‘ اشوتوش گوارکر پروڈکشنس‘ ایکسل انٹرٹیمنٹ‘ فلم کرافٹ پروڈکشنس‘ ہوم پروڈکشنس‘ کبیر خان فلمس‘ ناڈیاڈوالا گرانٹ سن انٹرٹیمنٹ‘

راکیش اوم پرکاش مہرا پکچرس‘ ریڈ چیلیز انٹرٹیمنٹ‘ ریلائنس بگ انٹرٹیمنٹ‘ روہت شٹی پکچرز‘ رائے کپورپروڈکشن‘ونود چوپڑا فلمس‘ وشال بھردواج فلمس اور دیگر اس میں شامل ہیں۔