باگیشوار بابا کی حمایت کرنا‘ ہندو راشٹرکی حمایت کرنا ہے۔ جانیں کیوں؟

,

   

بابا کے اسلام فوبیا اور غیر ساننسی فطری دعوؤں کے باوجود‘ زہر اگلنے او رتیز ی کے ساتھ بات کرنے والے بابا نے اچھی خاصی توجہہ حاصل کی ہے۔
تم میرا ساتھ دو میں تمہیں ہندو راشٹر دوں گا‘ کااعلان کسی اور نے نہیں بلکہ23جنوری کے روز دھریندر کرشنا شاستری جو باگیشوار بابا کے نام سے مشہور بھی ہے نے کیاہے۔

نیتا جی سبھا ش چندرا بوس کی 126ویں یوم پیدائش کے موقع پر شاستری تقریر کرتے ہوئے بوس کے مشہور نعرے ”تم مجھے خون دو میں تمہیں آزادی دوں“ کی نقل کرتے ہوئے آزادی کے مقام پر ہندو راشٹرکو شامل کردیا۔

دھریندر شاستری ایک 26 سالہ سادھو جو مدھیہ پردیش کے چھتر پور کی باگیشوار دھام مند ر سے وابستہ ہے۔ ہر وقت باگیشوار کا دعوی رہا ہے کہ وہ ہندوؤں کے ذہنوں کو پڑ سکتا ہے اور حال ہی میں ایسا کرنے میں وہ ناکامی پر شرمندگی کاشکار بھی ہوا تھا


شاستری کے ادرگرد گھوم رہا تازہ تنازعہ کیاہے؟۔
اپنے معجزہ دیکھانے کا چیالنج کرنے کے بعد ناگپور میں رام کتھا تقریب سے شاستری مبینہ بھاگ گیاتھا۔ مہارشٹرا نژا د ایک اندھ شردھا نیرمالون سمیتی نے توہم پرستی کو فروغ دینے کے حوالے سے بھاگیشوار کو گھیر ا اور اس کو ست سنگ میں شامل ہونے کا چیالنج کیاتھا۔

بتایاجارہا ہے کہ شاستری نے اس چیالنج کو قبول کیاجو سمیتی کے کارکن شیام مانو نے اس پر ڈالا تھا اور سماجی کارکن کو اپنے رائے پور کیمپ کا دورہ کرنے کے لئے مدعو کیا۔

ایک ویڈیو جس کو بہت سارے لوگوں نے دیکھا ہے میں شاستری کو صاف طور پریہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اس کے پاس کوئی معجزاتی طاقت نہیں ہے۔ وہ کہہ رہا ہے ”میں بھاگیشوار بالاجی کے پیروں کا محض ایک خادم ہوں۔ میں وہی کرتاہوں جس سے وہ متاث کرتے ہیں“


دھریندر شاستری تشویش کا سبب کیوں ہے؟۔
بابا کے اسلام فوبیا اور غیر ساننسی فطری دعوؤں کے باوجود‘ زہر اگلنے او رتیز ی کے ساتھ بات کرنے والے بابا نے اچھی خاصی توجہہ حاصل کی ہے۔

ٹی وی 9بھارت ورش کو دئے گئے ایک انٹرویو میں مذکورہ ”سادھو“ کے کئی بھگت اس کے مندر کو دورے کے متعلق سوال کررہے ہیں اورجب ان سے پوچھا گیا تو تمام بھگت بغیر کسی تامل کے بھاگیشوار سے عقیدت مندی کا اظہار کرنے لگے۔

سادھو کے نام شامل کرتے ہوئے جئے شرام رام کے نعروں حال گونج اٹھا۔اس سے قبل شاستری اپنے معجزوں کو انجام دینے کے بہت بڑے بڑے دعوی کیاکرتا تھا۔ تاہم پچھلے کچھ ماہ سے اس کے بیانات ایک خوفناک ہندوتوا کی طرف دوڑے ہیں۔ بہت سارے میڈیااداروں نے شاستری کے متعلق بہت سارے مضحکہ خیزطاقتوں کو منسوب کیاہے۔

کچھ ویب سائیڈس کی جانب سے یہ نیوز چلائی گئی کہ بھاگیشوار بابا کے فالورس پاکستان سے ہیں جو سناتھن دھرم کے لئے ایک بڑا کارنامہ ہے‘ تو کچھ لوگوں نے باربار اس بات کی طرف راغب کرانے کی کوشش کی کہ کس طرح بھاگیشوار بابا نے مسلمانوں کو ہندو بنایاہے۔


گھر واپسی
جنوری20کے روز شاستری نے دعوی کیاتھا کہ جب تک وہ زندہ ہیں وہ ہندوؤں کی ”گھر واپسی“ کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ ہندو دائیں بازو کی تنظیموں کی جانب سے ”گھر واپسی“ کی اصطلاح ان کے دعوؤں کے مطابق ہندو مذہب چھوڑ کر عیسائی اورمسلمان بننے والوں کو دوبارہ ان کے ہندو مذہب میں واپس لانے کے لئے کی جاتی رہی ہے۔

رائے پور میں جہاں پر وہ ”دیویا دربار“ منعقدکرنے کا دعوی کرتا ہے میں شاستری نے کہاکہ ”ہمیں ہندوؤں کے اتحاد پر توجہہ دینے چاہئے اور سناتھن دھرم کے خلاف بات کرنے والوں کابائیکاٹ کرنا چاہے“۔

قبل ازیں جنوری میں شاستری نے ہندوؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر کوئی رام نومی جلوس کے دوران ہندوؤں کے گھروں پرپتھر پھینکتا ہے تو ہندوؤں کے چاہئے کہ وہ ان کے گھر پر جے سی بی پر لے کرجائیں کیونکہ ہندوستان”سناتھنیوں“ کاہے۔

اس نے ہندوؤں کواپنے عقیدہ کی حفاظت کے لئے ہتھیار اٹھانے کا بھی استفسار کیاتھا۔


بھاگیشوار بابات کوسیاست کی حمایت
رپورٹس کے مطابق دھریندر کرشنا شاستری کی ملکیت19.5کروڑ کی ہے اوریومیہ آمدنی8000روپئے ہے۔

مالی طاقت کے علاوہ مختلف بھارتیہ جنتا پارٹی قائدین کی حمایت اس کو حاصل ہے جس میں دہلی رکن اسمبلی کپل مشرا بھی شامل ہیں جس نے حال ہی میں کہاتھا کہ ”سناتھن دھرم کے فروغ کے لئے اچھاکام کرنے پر“ انہیں موت کی دھمکی دی گئی ہے۔

ہر گذرتے دن کے ساتھ شاستری کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے لہذا وہ مدھیہ پردیش اوراس کے باہر ہندوتوا اوراسلام فوبیا کو پھیلارہا ہے۔