برطانیہ کے وزیرداخلہ لاسٹر میں پیش ائی بدامنی کاجائزہ لیں گے

,

   

پولیس لوگوں کو نوراتری اور دیوالی سکون سے منانے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے اور کہا کہ ”پولیس کی ایک واضح او رمضبوط تعیناتی تمام کمیونٹیوں کے لئے ہوگی“


لاسٹر۔ برطانوی وززیرداحلہ سویلا بریومین نے لاسٹر پولیس سے ملاقات کی تاکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق انگریزی شہر میں حالیہ فرقہ وارانہ کشیدگی کا جائزہ لیں اورحالات پر تبادلہ خیال کریں۔

جمعرات کے روز ایک بیان میں لاسٹر پولیس کے ایک ترجمان نے کہاکہ ”میں اس بات کی تصدیق کرنے کے موقف میں ہوں کہ ہوم سکریٹری نے آج لاسٹر کا دوروہ کیا او رعارضی چیف کانسٹبل راب نیکزون اوردیگر سینئر عہدیداروں سے معلومات حاصل کئے ہیں‘۔

ہم میٹنگ کے سلسلے میں مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کریں گے“۔بی بی سی کے بموجب بریومین مسلسل چیف کانسٹبل سے رابطہ میں ہیں اورانہوں نے اس بدامنی کے متعلق مزیدتفصیلات حاصل کرنے اور ردعمل پر پولیس عہدیدارن کا شکریہ ادا کرنے کے لئے ائے تھے۔

ہندوستان اورپاکستان کے مابین ایک کرکٹ میاچ کو لے کر28اگست کے روز سب سے پہلے پیش ائے واقعہ کے بعد سے پولیس نے کشیدگی پیدا کرنے والے 47لوگوں کوپولیس نے حراست میں لیاتھاجس میں اکثریت ہندو اورمسلم کمیونٹیوں سے نوجوانوں کی ہے۔

بڑی کشیدگی 17ستمبر کو ایک احتجاج کے بعد شام میں پیش ائی تھی۔ درایں اثناء کمیونٹی لیڈران‘ کونسلرس اور مقامی پولیس کے مابین چہارشنبہ کی رات کو ایک اجلاس حالیہ بدامنی کی وجوہات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہوئی تھی۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے لاسٹر میئر پیٹر سولسبی نے جمعرات کے روز کہاکہ ”گذشتہ رات کی میٹنگ بہت تعمیری تھی او روہاں موجود ہر شخص نے اس بات کو یقینی بنانے کاعزم کیاہے کہ حالیہ بدامنی ہمارے شہرمیں تعلقات کوخراب نہیں کرے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”ہماری منشاء یہ ہے کہ ہفتہ کے اختتام پر ہونے والے واقعات کی وجوہات کا جائزہ لینا ہے‘ اور یہ بھی کہ ہم سب پولیس اور کمیونٹیاں ملک کر اس سے سبق حاصل کریں اور ہم مقامی سطح پر کیاکرسکتے ہیں اس پرغور کریں اوراس سے متعلق کچھ آزادنہ خیال حاصل کرنا ہوگاتاکہ اسبات کویقینی بناسکیں کے مستقبل کے اس قسم کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوپائیں“۔

تاہم جائزہ لینے کے لئے اب تک ایک خود مختار کمیٹی کی تشکیل عمل میں نہیں ائی ہے۔بدامنی کے متعلق تین لوگوں پر اب تک الزام عائد کیاگیاہے۔لاسٹر میں ایلنگ ورتتھ روڈ کے 20سالہ اموس نورونہا پیر کے روز عدالت میں پیش ہوئے‘ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وہاں اس نے جارحانہ ہتھیار رکھنے کا اعتراف کیا جس کے بعد دس ماہ کی جیل کی اس کو سزا سنائی گئی ہے۔

منگل کے روز21 سالہ ادم یوسف جو لاسٹر میں بریون اسٹریٹ کے ساکن ہے عدالت میں پیش ہوا جس کو خار دھار ہتھیار رکھنے کے جرم میں قصور وار پایاگیا اور ایک سال جیل کی سزا سنائی گئی اور اٹھار ہ ماہ کے لئے برطرف کردیاگیا اور 200گھنٹوں کے بغیرمعاوضہ کے کام کرنے کے احکامات دئے ہیں۔

لاسٹر میں ہوم وئے روڈ کے ساکن31 سالہ لقمان پٹیل منگل کے روز عدالت میں پیش کیاگیا‘ جس کومہلک ہتھیار رکھنے کے جرم میں خاطی پایاگیا۔

نومبر11کے روز توقع ہے کہ اس پر فیصلہ سنایاجائے گا۔لندن کے میئر صادق خان نے لاسٹر اورسیمتھ ویک میں پیش ائے واقعات کو ”بدنما“ قراردیتے ہوئے یکجہتی کی گوہار لگائی ہے۔

پولیس لوگوں کو نوراتری اور دیوالی سکون سے منانے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے اور کہا کہ ”پولیس کی ایک واضح او رمضبوط تعیناتی تمام کمیونٹیوں کے لئے ہوگی“۔