برقعہ پر پابندی کا مطالبہ مسترد، حیدرآباد کی مذہبی اور سماجی تنظیموں کی مشترکہ رائے

,

   

حیدرآباد۔4 مئی (سیاست نیوز) ملک میں برقعہ پر پابندی سے متعلق شیوسینا کے مطالبہ کو مسلم خواتین نے مسترد کردیا ہے۔ مختلف مذہبی و سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والی خاتون نمائندوں نے برقعہ پر پابندی کے مطالبہ کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ اسلام میں خواتین کو حجاب میں رہنے کی تلقین کی ہے تاکہ وہ سماجی برائیوں سے محفوظ رہ سکیں۔ برقعہ اور حجاب ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اسلام دشمن طاقتیں ہمیشہ شعائر اسلام کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کو شریعت سے دور کرنے کی سازش کررہی ہیں۔ سیاست کی جانب سے پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں عام خواتین سے اس مسئلہ پر رائے حاصل کی گئی۔ مسلم خواتین کی اکثریت نے حجاب اور برقعہ کی تائید کی اور کہا کہ اس سے نہ صرف وہ خود کو محفوظ تصور کرتی ہیں بلکہ وہ شرپسندوں کی کارروائیوں سے بھی محفوظ ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا کوئی بھی عمل مصلحت سے خالی نہیں ہے۔ اسلام دشمن طاقتیں خواتین کو بے پردہ کرتے ہوئے انہیں غیر محفوظ کرنا چاہتی ہیں۔ مسلم خواتین نے نئی نسل میں فیشن کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طالبات اور لڑکیوں کو اسلامی تعلیمات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ظاہر کی۔ جماعت اسلامی شعبہ خواتین کی سکریٹری محترمہ ناصرہ خانم نے برقعہ کے خلاف مہم کی مذمت کی اور کہا کہ پہلے مسلمانوں کو اپنے نوجوان نسل میں شریعت کو عام کرنا چاہئے۔ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں معاشرے کی نت نئی لعنتوں کا شکار ہورہے ہیں جس کا خمیازہ سرپرستوں کو بھگتنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے نوجوان نسل میں اسلامی تعلیمات کے بارے میں باقاعدہ مہم اور شعور بیداری کی اپیل کی تاکہ نوجوان نسل کو شریعت کا پابند رکھا جاسکے۔