بلی بائی ایپ۔ اصل سرغنہ کو دہلی پولیس نے آسام سے کیاگرفتار

,

   

ایک دن قبل بنگلور و سے ایک انجینئرنگ کے طالب علم21سالہ وشال کمار اور اتراکھنڈ سے ایک لڑکی شویتا سنگھ اور ماینک اگروال(21) کی ممبئی پولیس نے گرفتاری عمل میں لائی ہے۔


مذکورہ دہلی پولیس کے ایف ائی ایس او اسپیشل سل نے آسام سے گرفتارکرکے نیرج بشنوائی نامی ایک شخص کودہلی لایاہے جو کہتا ہے کہ ’بلی بائی‘ ایپ معاملے کے ضمن میں وہ ملزم ہے۔

پولیس نے اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ نیراج کلیدی ملزم اور اس ایپ کا ٹوئٹر ہینڈل چلانے والا ہے۔ پولیس کے بیانات کے مطابق مذکورہ ملزم ایک 20سالہ بیٹیک اسٹوڈنٹ ہے جو بھوپال کے ویلورو انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں تعلیم حاصل کررہا ہے۔

آسام کے جورہاٹ ٹاؤ ن کے دیگمبر علاقہ کا ساکن ہے نیراج۔

پولیس کی جانکاری کے بموجب ایک دن قبل بنگلور و سے ایک انجینئرنگ کے طالب علم21سالہ وشال کمار اور اتراکھنڈ سے ایک لڑکی شویتا سنگھ اور ماینک اگروال(21) کی ممبئی پولیس نے گرفتاری عمل میں لائی ہے۔

سینکڑوں مسلم خواتین کو ان کی منشاء کے بغیر چھیڑ چھاڑ والی تصویریوں کے ساتھ موبائیل ایپ ’بلی بائی‘ میں ’نیلامی‘ کے کئے پیش کیاگیاہے۔ ایک سال میں یہ اس طرح کا واقعہ دومرتبہ پیش آیاہے۔

پچھلے سال پیش آنے والے ’سلی ڈیلس‘ کی طرح ہی اس ایپ کو ترتیب دیاگیاہے۔

دہلی پولیس نے گیٹ ہب پر ’بلی بائی‘ کے نام پر تشکیل دئے گئے موبائیل ایپ پر بعض نامعلوم لوگوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے بعد ایک صحافی عصمت آرا کی شکایت پر دہلی پولیس نے ایک ایف ائی آر جاری کیاتھا۔ تنازعہ کے بعد گیٹ ہب نے اپنے پلیٹ فارم سے صارف کو ہٹادیاتھا۔