بندکرنے کی نوٹس کے بعد سینٹور ہوٹل اسٹاف میں ملازمت کا خوف

,

   

شہر سے باہر منتقل کردئے جانے کے بعد خوف یا پھر رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لینے کا استفسار کے خوف میں مذکورہ ملازمین تنخواہ کاجائزہ لینے کا استفسارکررہے ہیں‘ جس 2007سے زیرالتوا ہے۔

نئی دہلی۔دہلی ائیرپورٹ کے قریب میں واقعہ سینوٹر ہوٹل کو بند کرنے کے اعلان کے بعد چار سو سے زائد ملازمین نے سیول ایویشن منسٹری کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہوئے منسٹری کے تحت متبادل ملازمتوں کا استفسار کررہے ہیں۔

شہر سے باہر منتقل کردئے جانے کے بعد خوف یا پھر رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لینے کا استفسار کے خوف میں مذکورہ ملازمین تنخواہ کاجائزہ لینے کا استفسارکررہے ہیں‘ جس 2007سے زیرالتوا ہے۔

مذکورہ ملازمین کے نمائندوں نے مکتوب میں کہا ہے کہ ”ہم سیول ایویشن کے تحت آنے والے اداروں میں متبادل ملازمت کی مانگ کرتے ہیں‘

جیسے ائیرانڈیا یا پھر اس کے تحت چلائے جانے والے ادارے اور طویل مدد سے اجرات کے زیرالتوا جائزہ نافذ کریں اور تمام بقایہ جات کو ادائیگی کو یقینی بنائیں“۔

سال1982میں ایشین گیمس کی تیاری کا حصہ مذکورہ ہوٹل کی نئی دہلی میں تعمیر تھی‘ جس کو سال کے آخر تک منہدم کردیاجائے گا او رم وہاں پر ایک ہمہ منزلہ ٹیکسی وے تیار کیا

جس کو ملک کے سب سے مصروف ترین اندرا گاندھی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا حصہ بنادیاجائے گا۔ ممبئی میں بھی اس نام کی دو ہوٹلیں جوہومیں تھیں جس کو قومی جمہوری اتحاد میں سرمایہ کاری کے نام پر فروخت کردیاگیاتھا۔

ایک ملازم نے ایچ ٹی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ہمارے بقایہ جات او رتاریک مستقبل کے دباؤ کے باوجود ہم نے ہوٹل کو اپنے بہترین خدمات پیش کئے ہیں۔

اب ہم ایک ایسی عمر میں جہاں پر دوسری جگہ ملازمت ملنا دشوار ہے۔ ائیر انڈیاہمیں کسی دوسرے شہر بھیجنے کے بجائے دہلی میں ہی رکھے“۔

ائیرانڈیا کے ترجمان دھننجئے نے کہاکہ ”ہم ملازمین کی ضرورتوں کو خیال رکھیں گے“