بنگال میں ائینی بحران کی صورت میں مرکز کریگا مداخلت۔ بی جے پی

,

   

منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ٹی ایم سی منسٹر جیوتی پریا ملک کی گرفتاری کے پس منظر میں یہ ریمارک سامنے آیاہے
کلکتہ۔برسراقتدار ٹی ایم سی پر بدعنوانی کے معاملات میں اس کے وزراء کی گرفتاری پر ایک طنز کرتے ہوئے بی جے پی نے کہاکہ مغربی بنگال ریاست ایک ائینی بحران کی زد میں ہے۔ آرڈر کو بحال کرنے کے لئے مرکز کی مداخلت کی اس میں ضرورت پڑسکتی ہے۔

منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں ٹی ایم سی منسٹر جیوتی پریا ملک کی گرفتاری کے پس منظر میں یہ ریمارک سامنے آیاہے‘ جو ریاست میں کروڑ روہئے کے مبینہ راشن تقسیم اسکنڈل پر مشتمل معاملہ ہے۔

بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانتا ماجمودار نے کہاکہ ”وہ دن دور نہیں ہے جب مغربی بنگال کی ساری کابینہ سلاخوں کے پیچھے ہوگی۔ اسکول ملازت اسکام میں پرتھا چٹرجی پہلے (منسٹر) اس کے بعد دیگر تین اراکین اسمبلی کی گرفتاری اور اب جیوتی پریا ملک۔

اس کی وجہہ سے مغربی بنگال میں ائینی بحران ہوسکتا ہے“۔انہوں نے کہاکہ ”اگر حالات ایسے ہی رہے اور ائین بحران ابھر کر سامنے آیا‘مذکورہ مرکزی حکومت کے حالات کوبحال کرنے کے لئے مداخلت کرنے کے علاوہ کوئی دوسری صورت نہیں ہے۔

اس طرح کی غیرقانونیت کو جاری رکھنا نہیں جاسکتا ہے“۔بی جے پی لیڈران کے تبصرے پر ٹی ایم سی کی جانب سے ردعمل پیش آیا‘ جس میں انہوں نے زوردیکر کہاکہ خفیہ راستے سے اقتدارپر قبضہ کرنے کی اپنی کوششیں بی جے پی کو ترک کردینا چاہئے۔

ٹی ایم سی ترجمان کونال گھوش نے کہاکہ ”بی جے پی 2021کے اسمبلی انتخابات میں جیت حاصل کرنے میں ناکام رہی‘ ا ب وہ ریاستی حکومت میں خلل ڈالنے کے مختلف حربوں پر مامور ہے‘ جس میں ہمارے پارٹی لیڈران کو ہراساں کرنا او رہمارے فنڈس روکنا شامل ہے۔

خفیہ طریقہ سے اقتدار میں آنے کا اس خواب کبھی پورا نہیں ہوگا“۔

ملک سے قبل ایک اورسینئر منسٹر پرتھا چٹرجی کو اسکول ملازمت اسکام سے متعلق معاملے میں ای ڈی نے گرفتار کیاتھا۔

سال بھر میں مرکزی ایجنسیوں نے اسکول ملازمت اسکاموں اور میویشیوں کی تسکری کے معاملات میں دودیگر دو اراکین اسمبلی اور بیر بھم ضلع صدر انوبرتا مونڈل کو بھی گرفتار کیاہے۔