بنگال میں حراستی مرکز نہیں بننے دوں گی : ممتابنرجی

,

   

سی اے اے کے نفاذ کے بعد چیف منسٹر مغربی بنگال کی وارننگ

کولکاتا: شہریت ترمیمی قانون 2019 ( سی اے اے ) کے قوانین کو پیر (11 مارچ) کو مرکزی حکومت نے نافذ کیا ہے ، جس کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ممتا بنرجی نے خبردار کیا ہے کہ بنگال میں کسی بھی حالت میں حراستی مرکز بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سی اے اے قانون کے بارے میں سی ایم ممتا بنرجی نے کہا کہ اسے ہٹا دیا جانا چاہیے۔ٹی ایم سی سپریمو ممتا بنرجی نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسی بیکار پارٹی کبھی نہیں دیکھی۔ وہ عورتوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی ہندو ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ باہر کے لوگوں کو ہندو بنا دیا جائے۔ سی اے اے کے نفاذ کے بارے میں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے شک ہے کہ ان کا لایا ہوا قانون قانونی ہے یا نہیں۔ اس بارے میں مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 2019 میں آسام میں این آر سی کے نام پر فہرست سے 19 لاکھ میں سے 13 لاکھ بنگالی ہندوؤں کو نکال دیا گیا تھا، بہت سے لوگوں نے خودکشی کی تھی۔ میں پوچھتی ہوں کہ اگر وہ درخواست دیتے ہیں تو کیا انہیں شہریت ملے گی؟ان کے بچوں کا مستقبل کیا ہوگا؟ ان کی جائیداد کا کیا ہوگا؟کیا مرکزی حکومت ان سے تمام حقوق چھین لے گی، کیا انھیں غیر قانونی قرار دے دیا جائے گا۔ان کے پاس کوئی حق باقی نہیں رہے گا۔ آپ (مرکزی حکومت) سن لیں، میں بنگال سے کسی کو جانے نہیں دونگی۔ہاوڑہ میں ترنمول کانگریس کی میٹنگ کے دوران ممتا بنرجی نے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات بھی لگائے۔انھوں نے کہا کے جب جب انتخابات آتے ہیں بی جے پی ایسی حرکتیں کرتی رہتی ہے۔CAA قانون ہندوؤں، جینوں، عیسائیوں، سکھوں، بدھسٹوں اور پارسیوں کو شہریت فراہم کرنا چاہتا ہے جو بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے ہندوستان آئے تھے۔
ابھیشیک بنرجی کی تمام جائیداد کو ضبط کرلیا گیا :ممتا بنرجی
کولکاتا : وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج دعویٰ کیا ہے ابھیشیک بنرجی کی تمام جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں۔ ممتا بنرجی نے یہ بات منگل کو سلی گوڑُی میں مختلف ترقیاتی بورڈز اور کمیونٹیز کی میٹنگ میں کہی۔ تاہم وزیر اعلیٰ نے یہ نہیں بتایا کہ ابھیشیک کی جائیداد کس نے ضبط کی ہے ۔ تاہم تقریر سننے کے بعد بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ممتا اس تناظر میں مرکزی تفتیشی ایجنسی کی کارروائیوں پر سوال اٹھانا چاہتی ہیں۔ترنمول کانگریس نے کہا کہ اس کے پیچھے بی جے پی کا سیاسی انتقام ہے ۔ممتا بنرجی نے منگل کو سلی گوڑی میں کہا کہ بی جے پی ہم سے بہت ناراض ہے ۔ کیونکہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اس کے بعد ممتا بنرجی نے کہاکہ تم نہیں جانتے ابھیشیک ایک نوجوان لڑکا ہے ۔ کچھ تو کرنا چاہیے ۔ شادی کرچکے دو بچے ہیں۔ نہیں تو کیا کھائیں؟ گھر بیٹھیں گے تو کھانا نہیں ملے گا۔ اس کا کاروبار تھا۔ تمام جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہاکہ میں نے پہلے کبھی ایسا نہیں کہا۔ کیونکہ ہم لڑ رہے ہیں۔ جو ہمارے پاس ہے لے لو۔ لیکن جمہوریت کو تباہ نہ کریں۔’’ابھیشیک کی کمپنی لپس اینڈ باؤنڈز بھرتی بدعنوانی کے معاملے میں ملوث ہے ۔ اسی بنیاد پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے تنظیم کے ایک کارکن سوجے کرشنا بھدرا کو گرفتار کیا۔ اس کی آواز کے نمونے بھی ریکارڈ کیے گئے ۔ ابھیشیک پہلے اس کمپنی کے ڈائریکٹرکے عہدے پر تھے ۔
2014 میں، وہ ڈائمنڈ ہاربر سے لوک سبھا کے پہلے امیدوار تھے ۔ اس وقت ابھیشیک نے کمپنی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ابھیشیک کے والد، والدہ اور بیوی اس وقت لپس اینڈ باؤنڈز کے ڈائریکٹر ہیں۔ ابھیشیک نے ڈائریکٹر کا عہدہ چھوڑ دیا ہے لیکن وہ اب بھی کمپنی کے سی ای او کے عہدے پر فائز ہیں۔
ابھیشیک کے ساتھ، ای ڈی نے بھرتی بدعنوانی کی جانچ کے سلسلے میں ان کے والد، ماں اور بیوی کو بھی نوٹس بھیجے ہیں۔ ابھیشیک اور ان کی اہلیہ روجیرا نرولا بنرجی الگ الگ دنوں میں ذاتی طور پر جانچ ایجنسی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔ تاہم، ابھیشیک کے والدین نے وکلاء کے ذریعے سی جی او کمپلیکس کو دستاویزات بھیجے ۔ اس سے پہلے ممتا نے کہا، ‘‘ابھیشیک کے قبل از پیدائش کے دستاویزات مانگے جا رہے ہیں۔’’ فروری میںایک خصوصی انٹرویو میں ابھیشیک نے کہاکہ ‘‘لِپس اینڈ باؤنڈز’’ اب بھی کام کرتا ہے ۔ کمپنی کے پاس پینے کے پانی کا مینوفیکچرنگ پلانٹ ہے ۔ اس کے علاوہ شیئر ٹریڈنگ کی جاتی ہے ۔ ابھیشیک نے کہا کہ اس کام کو انہوں نے خود دیکھا ہے ۔

شہریت ترمیمی ایکٹ بنگال کو تقسیم کرنے کی سازش: ممتا بنرجی
کولکاتا: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ ہونے کے ایک دن بعد مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی اور اس قانون کے جواز پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ چار سال تک کا انتظار کیوں کیا گیا ؟ انہوں نے کہا کہ یہ قانون دراصل بنگال کے عوام کو تقسیم کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کے تحت شہریت کے لئے درخواست نہیں دیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ قانون آئین کے تقاضوں کے پیمانے پر پورا نہیں اترتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے صحیح ہونے یا نہیں ہونے کے بارے میں کافی شکوک و شبہات ہیں۔یہ قانون مکمل طور پر بکواس ہے ۔