سیمی فائنل ہم نے جیت لیا، بی جے پی سے فائنل جاری: چیف منسٹر

   

حکومت کو گرانے اپوزیشن کی سازش، سوشیل میڈیا ٹیم کو ہر لمحہ متحرک رہنے ریونت ریڈی کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے ذریعہ سیمی فائنل میچ جیت لیا ہے اور نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا الیکشن میں کامیابی فائنل میچ جیتنے کی طرح ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیمی فائنل ہم نے جیت لیا اور فائنل میچ کھیلنا ابھی باقی ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج کانگریس کمیٹی کی سوشیل میڈیا ٹیم سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے سوشیل میڈیا ٹیم کو مشورہ دیا کہ وہ انتخابات کے دوران ہر لمحہ چوکس رہیں تاکہ عوام تک کانگریس کے بارے میں صحیح پیام پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ اطلاعات تیزی سے عوام تک پہنچ رہی ہیں اور موجودہ دور سوشیل میڈیا کا ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں سنیل گواسکر کا حوالہ دیا اور کہا کہ سنیل گواسکر جس وقت شہرت کی بلندی پر تھے، ونڈے میچس کے آغاز کے بعد سچن تنڈولکر منظر عام پر آئے۔ بعد میں ٹی 20 نے ویراٹ کوہلی ، ایم ایس دھونی جیسے کھلاڑیوں کو شہرت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنیل گواسکر اور سچن تنڈولکر یقیناً مقبول تھے لیکن کرکٹ فارمٹ تبدیل ہوچکا ہے اور ان دونوں کو اب ٹی 20 گیم کھیلنے میں دشواری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور پارٹی کے درمیان سوشیل میڈیا ٹیم نے بریج کا کام انجام دیتے ہوئے تلنگانہ میں پارٹی کو اقتدار تک پہنچایا۔ چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ملک میں ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی تحفظات ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی فائدہ کیلئے بی جے پی مذاہب کے درمیان نفرت پیدا کرتے ہوئے سماج کو توڑنا چاہتی ہے ۔ سوشیل میڈیا ٹیم کی ذمہ داری ہے کہ وہ بی جے پی کی مہم کا مقابلہ کرکے اسے ناکام بنائیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں 14 لوک سبھا نشستوں پر کامیابی کے نشانہ کے ساتھ سوشیل میڈیا ٹیم کو ہر لمحہ چوکس رہنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اور کی کامیابی کانگریس کے لئے سیمی فائنل تھی اور اب ہم فائنل میچ کھیل رہے ہیں۔ سیمی فائنل میں بنگلہ دیش جیسی ٹیم کے مماثل کے سی آر کو ہم نے شکست دی۔ اب پاکستان جیسی ٹیم یعنی مودی سے مقابلہ ہے۔ بی جے پی قائدین امیت شاہ ، جے پی نڈا اور دوسرے متحدہ طورپر تلنگانہ پر حملہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتہائی محنت اور جدوجہد کے بعد تشکیل دی گئی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ بی آر ایس قائدین کے لئے ریونت ریڈی کے سوائے کوئی بھی قابل قبول ہے۔ کے ٹی آر کا کہنا ہے کہ تلنگانہ میں لوک سبھا کی 12 نشستوں پر کامیابی کے ایک سال بعد بی آر ایس حکومت تشکیل پائے گی۔ انہوں نے بی آر ایس اور بی جے پی کی سازش کا مقابلہ کرنے سوشیل میڈیا ٹیم کو مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ میں ایک لاکھ کروڑ کی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں اور اس معاملہ کی جانچ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآبادکے اطراف اراضیات کے کئی اسکام بی آر ایس دور حکومت میں وجود میں آئے۔ 1