بکری چورانے کے شبہ میں جھارکھنڈ میں ایک شخص ہجومی تشدد کا شکار

,

   

متوی شخص26سالہ سبحان انصاری تھے
رانچی۔ ایک دل دہلادینے والے معاملے میں ایک26سالہ شخص سبحان انصاری کو بے رحمی کے ساتھ ہجوم نے اس قدر پیٹا کے اس کی جان چلی گئی جس کومبینہ طورپر بکری چرانے کے شبہ میں گاؤں والوں نے پیر کے روزاس کو بری طرح پیٹا تھا جس میں وہ شدید طور پر زخمی ہوگیاہے۔

رپورٹس کے مطابق واقعہ جھارکھنڈ کے دومکے کے کاتھی کنڈ گاؤں میں پیش آیا ہے۔ مذکورہ ایس پی نے کہاکہ ابتدائی جانچ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ان گاؤں والوں نے دو لوگوں کی لاٹھیوں سے اس وقت بے رحمی کے ساتھ پیٹائی کی جب انہیں پڑوسیوں نے مذکورہ اشخاص پر بکریاں چرانے کی جانکاری دی ہے۔

دومیں سے ایک سبحان اسپتال جانے کے دوران فوت ہوگئے جبکہ دوسرا شخص22سالہ دولال مریدھا جو نہایت خراب حالت میں دومکا کے اسپتال میں داخل کیاگیاہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ چورو اور ہجوم دونوں پر ایف ائی آر کا اندراج عمل میں آیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق مذکورہ گاؤں والوں نے دعوی کیاکہ گاؤں کے باہر دو لوگ بکری کو ذبح کررہے تھے۔ بکری کی چلانے کی آوازں سن کر وہ جاگے۔

مبینہ طور پر سبحان اور اس کے دوست گاؤں میں گھسیٹ کر لایا اور ایک درخت پر رسی سے باندھ دیا جس کے بعد انہیں بے رحمی کے ساتھ پیٹا گیا اور وہ شدید طور پر زخمی ہوگئے۔

جب تک پولیس موقع پر پہنچتی وہ خون میں لت پت ہوگئے تھے۔ پولیس انہیں اسپتال لے گئی جب تک سبحان کی موت ہوگئی تھی۔ سپریڈنٹ آف پولیس امبا لاکرا نے کہاکہ ”ان لوگوں نے بے رحمی کے ساتھ پیٹائی جس میں سے ایک کی موت ہوگئی جبکہ دوسرا شخص شدید زخمی ہوا ہے“۔

اس سال ہجومی تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔

اپریل کے مہینے میں جیل سے کرونا وائرس کی وباء کے پیش نظر حالیہ دونوں میں رہا ہونے والے دوبھائیوں کو ”گاؤں کی دشمنی“ کے پیش نظر بے رحمی کے ساتھ پیٹا اور قتل کردیاتھا۔آسام کے ضلع باکسا میں یہ واقعہ پیش آیاتھا