بھارتیہ ’جھوٹی‘ پارٹی کے ’جھوٹے‘ قائدین ۔ ہندوستان شرمندہ

,

   

یوگی حکومت اوروزیراعظم مودی کی طرف سے گمراہ کن تشہیر کے بعد گجرات کے ایم پی رمیش بھائی کا بڑا ’جھوٹ‘

حیدرآباد : ہندوستان میں مرکزی سطح کے علاوہ کئی ریاستوں میں برسراقتدار بھارتیہ جنتاپارٹی تیزی سے بھارتیہ ’جھوٹی‘ پارٹی بنتی جارہی ہے کیونکہ نہ صرف وزیراعظم کی سطح پر بلکہ کئی ریاستوں میں بی جے پی حکومتوں کی جانب سے بھی غلط بیانی ، گمراہ کن تشہیر اور جعلی خبریں پھیلانے کا عمل جاری ہے جو اندرون ملک کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کیلئے شرمندگی کا سبب بن رہا ہے۔ نیوزی لینڈ کی ایک تصویر کو گجرات میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بھائی دھادھوک نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ان کی ریاست میں تزئین نو شدہ ’ فری وے‘ ہے ۔ رمیش بھائی نے ٹوئٹر پر اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے نیشنل ہائے وے اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا ہے کہ گجرات میں باوقار شاہراہ کی تزئین نو کی گئی ہے ۔ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر نے جھوٹی خبریں پھیلانے پر بی جے پی ایم پی کو چیالنج کیا ہے ۔ یہ ویب سائیٹ جھوٹی خبروں کا پردہ فاش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر کو استعمال کرتے ہوئے وقفہ وقفہ سے بی جے پی ہر سطح پر جھوٹ پھیلا رہی ہے ۔ حالیہ دنوں میں عالمی سطح پر بھی جھوٹی خبروں کی کئی مثالیں سامنے آئیں جن میں دائیں بازو کی تنظیمیں اور بالخصوص بی جے پی ملوث ہیں ۔ چند ہفتے قبل چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ زیرقیادت یو پی حکومت نے مغربی بنگال کی ایک تصویر کو اپنا ترقیاتی کام بتاتے ہوئے وائرل کیا تھا ۔ چند روز قبل نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر ایک خبر شہ سرخی کے ساتھ شائع بتائی گئی ، جس میں لکھا ہے کہ وزیراعظم مودی دنیا کے سب سے طاقتور لیڈر ہیں اور ان کا دورہ امریکہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ بی جے پی نے جیسے ہی اس گمراہ کن تشہیر کے ذریعہ اپنے لیڈر کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا شروع کیا ، نیویارک ٹائمز نے خود حقیقی تصویر کو بگاڑ کر بنائی گئی تصویر ٹویٹ کردی اور کہا کہ یہ بالکلیہ جعلی تصویر ہے جو وزیراعظم مودی کے بارے میں زیرگشت اس طرح کی کئی تصاویر میں سے ہے ۔ وزیراعظم مودی کے حالیہ دورہ امریکہ میں آج تک نیوز چیانل کی اینکر انجنا اوم کیشپ نے بھی کچھ اس طرح کی رپورٹنگ کی جو خود وزیراعظم مودی کیلئے پشیمانی کا باعث بنی ہوگی اور ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی ہوئی ۔ انجنا نے امریکی اخبارات چھاننا شروع کیا اور یہ عمل براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا گیا ۔ وہ بتانا چاہتی تھی کہ وزیراعظم مودی کے دورہ امریکہ کا امریکی میڈیا نے کس طرح کوریج کیا ہے ۔ انہیں سخت مایوسی ہوئی کیونکہ کسی بھی اخبار میں وزیراعظم مودی کے دورہ امریکہ کی خبر شائع نہیں ہوئی تھی ۔