بھارت جوڑو نیائے یاترا کو کامیاب بنانے اقلیتوں سے اپیل

   

ملک میں نفرت کی سیاست کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں ۔عمران پرتاپ گڑھی و دیگر کا خطاب

نئی دہلی : بی جے پی نے اب تک جو ترقی کے نعرے لگائے وہ سب جھوٹے ہیں۔ یہ بات کانگریس اقلیتی شعبے کے صدر نشین اور راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے آج کانگریس اقلیتی شعبے کی ایگزیکیٹو کمیٹی اجلاس میں کہی۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی شعبے کی موجودہ ٹیم سب سے مضبوط ہے جو راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں کاندھے سے کاندھا ملاکر چلنے کا عزم کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے اقلیتی شعبے کا مطلب پارٹی کا مسلم ونگ سمجھا جاتا تھا لیکن اب انہوں نے اپنے لیڈر راہول گاندھی کی ہدایت پر ملک کی تمام اقلیتوں کو اس شعبے سے جوڑا ہے ۔سب سے کم تعداد والے پارسی،جین،بودھ ،سکھ سمیت سب سے بڑی اقلیت مسلم بھی شعبے کا وقار بنے ہیں۔انہوں نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کو کامیاب بنانے اپنے شعبے کے تمام اراکین سے اپیل کی اور کہا کہ یہ انتخاب ایک موقع ہیں اگر ہم نے جی جان سے آئندہ چناؤ میں کامیابی حاصل کرلی تو ملک کی تقدیر سنور جائے گی۔عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ اس وقت ملک اور کانگریس کو کئی طرح کے چیلنج درپیش ہیں۔ آئندہ وقت کافی مشکلوں بھر اہوسکتا ہے ۔رام مندر افتتاح کے بعد ممکن ہے نفرت کی سیاست عروج پر پہنچ جائے ہمیں اس کا مقابلہ کرنے تیاری کرنی ہوگی۔ہماچل کے انچارج اور سینئر کانگریسی لیڈر راجیو شکلا نے کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی نے اقلیتی شعبے کی تصویر کو پوری طرح بدل ڈالا ہے ۔انہوں نے شعبے میں نئی روح بھی پھونکی ہے اور اسے وسعت بھی دی ہے ۔راجیو شکلا نے کہا اقلیتیں کانگریس کی بنیاد ہیں ۔پارٹی کو بنانے اور مضبوط کرنے میں اقلیتی شعبہ نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔یہ شعبہ مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ سینئر لیڈر طارق انور نے کہا کہ ملک میں اقلیتیں آبادی کا پانچواں حصہ ہیں ۔کانگریس ہمیشہ سے اقلیتوں،دلتوں،پسماندہ عوام کو ساتھ لے کر چلنے اور قومی دھارے سے جوڑنے کی حامی رہی ہے ۔ کسی بھی مہذب سماج کی شناخت اسی سے ہوتی ہے کہ اس کی اقلیتیں کتنی مضبوط اور خوش حال ہیں۔ بی جے پی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے بچ کر چلنا چاہتی ہے اسے اقلیتوں کی ترقی و خوشحالی سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کے مزاج میں باہمی میل ملاپ،محبت اور بھائی چارہ ہے ۔اس لئے سیکولرزم اس ملک کیلئے مفید ہوسکتا ہے نفرت کی سیاست کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔پون کھیڑا نے کہا کہ آج ایسی ہوا چل رہی ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں محبت،پیار اور سیکولرزم کی باتیں کرنے والے اقلیت میں نہ آجائیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پر زوال کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس کے لیڈروں نے اقلیتوں کے مسائل سے چشم پوشی شروع کردی تھی۔ میٹنگ میں کے راجو،چھتیس گڑھ کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر ٹی ایس دیو ،نیتا ڈیسوزا ، کرناٹک کے وزیر ضمیر احمد خان،ورشا گائیکواڑ،الکا لامبا نے خطاب کیا ۔تمام ریاستوں کے کانگریس اقلیتی چیئرمین ،کوآرڈی نیٹر،جوائنٹ کوآرڈی نیٹر و دیگر نے شرکت کی ۔