بہار۔مویشی چوری کے الزام میں ایک اور مسلم نوجوان کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیا‘ دوسرا بھائی زخمی

,

   

ذاکر کے زخمی اور ٹوٹے ہوئے جسم کی تصاویر، جس پر سوجن، خروںچ، اور جامنی اور سیاہ رنگ کے گہرے دھبے نمایاں ہیں، حملے کی سراسر سفاکیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

لنچنگ کے ایک وحشیانہ معاملے میں، بہار کے سارن ضلع کے چھپرا شہر میں گائے کی چوری کے الزام میں ایک نوجوان مسلم کو تقریباً 50-60 لوگوں کے ہجوم نے تشدد کر کے مار ڈالا۔ اس کا بھائی، جس پر بھی حملہ ہوا تھا، اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ذاکر قریشی اور نہال قریشی کے بھائیوں پر حملہ اس وقت ہوا جب 11 مئی کو قصائی ٹولی (قصائی کا علاقہ) نامی قریبی علاقے سے مبینہ طور پر ایک چوری شدہ جانور برآمد ہوا۔

خبر پھیلتے ہی ذاکر اور نہال کو تقریباً 50-60 لوگوں نے گھیر لیا جنہوں نے انہیں رسی سے باندھ دیا اور ڈنڈوں، لاٹھیوں، بلے اور وکٹوں سے بے رحمی سے مارنا شروع کردیا۔ اس حملے کی ویڈیوز جس میں ایک شدید زخمی ذاکر، کھڑے ہونے سے قاصر، اپنے حملہ آوروں سے رکنے کی التجا کرتے ہوئے دکھایا گیا، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوا۔

دونوں بھائیوں کو پٹنہ میڈیکل کالج اور اسپتال لے جایا گیا۔ ذاکر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جبکہ نیہا کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ذاکر کے زخمی اور ٹوٹے ہوئے جسم کی تصاویر، جس پر سوجن، خروںچ، اور جامنی اور سیاہ رنگ کے گہرے دھبے نمایاں ہیں، حملے کی سراسر سفاکیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

ذاکر کی موت کے بعد، خانوا کے علاقے کے مکینوں نے احتجاج کیا جس کے بعد پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

نہال کے بیان کی بنیاد پر، پولیس نے بی این ایس کی دفعہ 126 (2)، 115 (2)، 125 (بی)، 109، 103 (1)، 352، 351 (2) اور 3 (5) کے تحت مقدمہ درج کیا۔

بہار پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سارن کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر کمار آشیش نے 12 مئی کو میڈیا کو بریفنگ دی۔اب تک مرکزی ملزم پنکج کمار اور منٹو رائے سمیت دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔ انہوں نے سوجیت کمار، پرنس رائے اور پپو رائے کے ناموں کا بھی ذکر کیا جو لنچنگ میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا، “باقی مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، اور حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مجرموں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔”