بہار۔ اگنی مظاہروں نے اتحادی بی جے پی‘ جے ڈی (یو) کے درمیان تازہ لفظی تصادم کو ہوا دی ہے

,

   

ریاستی بی جے پی صد ر نے کہاکہ انتظامیہ کے کہنے پرلوگوں کو نشانہ بنانااور پولیس کے ساتھ ایک مخصوص پارٹی کے دفاترکو خاموش تماشائی بن کر نذر آتش کرنا ناقابل قبو ل ہے۔


پٹنہ۔مرکز کی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کے خلاف مظاہروں نے جس میں فوجیوں کی قلیل مدتی کنٹریکٹ کی بنیادپر بھرتی کا تصور کیاگیاہے‘ دو برسراقتدار اتحادیوں بی جے پی اور جے ڈی (یو)کے درمیان لفظی جنگ کی تازہ جنگ شروع ہوگئی ہے‘ نتیش کمار حکومت کو بھگوا پارٹی قائدین کے مکانات پر حملوں کا ذمہ دار ٹہرایاجارہا ہے۔

ہفتہ کے روز رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے بہار بی جے پی سربراہ سنجے جیسوال جس کے گھر کو ’اگنی پتھ‘ مظاہرین نے توڑ پھوڑ کیا‘ حکومت پر یہ الزام لگاتے ہوئے تنقید کی کہ ریاست میں پرتشدد احتجاج روکنے کے لئے ان کوشش ”ناکافی“ تھی۔

انہوں نے نتیش کمار کی زیر قیادت اتحادی حکومت کو ریاست میں بی جے پی قائدین کو نشانہ بناکر حملہ کرنے کے معاملے میں ذمہ دار ٹہرایا ہے۔نمایاں طور سے مایوس جیسوال نے رپورٹرس کو بتایا کہ”جمعہ کے روز جب مظاہرین نے اپنے گھر پر بتاہ میں حملہ کیا‘ ہم نے فائیر برگیڈ کو طلب کیا‘ انہوں نے کہاکہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے منظوری کے بعد ہی ہم آسکتے ہیں“۔

بہار ڈپٹی چیف منسٹر رینو دیوی کے گھر اور بی جے پی کے متعدد دفاتر میں 17جون کے روز مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی ہے۔ریاستی بی جے پی صد ر نے کہاکہ انتظامیہ کے کہنے پرلوگوں کو نشانہ بنانااور پولیس کے ساتھ ایک مخصوص پارٹی کے دفاترکو خاموش تماشائی بن کر نذر آتش کرنا ناقابل قبو ل ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم برسراقتدار اتحاد کا حصہ ہیں‘ مگر ایسا ملک میں کسی بھی مقام پر نہیں ہوتا ہے۔ ایسا صرف بہار میں ہی ہوتا ہے۔ بی جے پی لیڈر کے طور پر اگر اس واقعہ کی مذمت کرتاہوں اور اگر یہ روکتا نہیں ہے تو کسی کے لئے بھی ٹھیک نہیں ہوگا“۔

جیسوال کے تبصرے پر ردعمل پیش کرتے لوئے جے ڈی یو کے قومی صدر راجیو رنجن عر ف للن سنگھ نے کہاکہ مذکورہ حکومت کا ایک فیصلہ لینا ہے۔ دیگر ریاستوں میں بھی احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔

یقینا تشدد راستہ نہیں ہے۔ہم تشدد کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔مگر بی جے پی کو بھی پریشان حال یہ نوجوان کیاکہنا چاہارہے ہیں اس کو سننا چاہئے۔اس کے بجائے بی جے پی انتظامیہ کو ذمہ دار ٹہرارہی ہے“۔رنجن نے ایک ویڈیو میں یہ سب کہا ہے۔

سنگھ نے پوچھا کہ ”انتظامیہ کو اس سب سے کیالینادینا ہے؟ جھنجھلائی ہوئی بی جے پی انتظامیہ مظاہرین کے غصے پر قابو پانے میں ناکامی پر انتظامیہ کو مورد الزام ٹہرارہی ہے۔

اس اسکیم کے خلاف بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستوں میں مظاہرے پیش آرہے ہیں۔ جیسوال بی جے پی کی برسراقتدار ریاستوں میں سکیورٹی دستوں کی عدم کاروائی کے متعلق بات نہیں کررہے ہیں؟“۔