بہار انتخابات میں دھاندلیاں ہوئی ہیں ‘ بی جے پی دھاندلیوں میں ماہر

,

   

مقابلہ ‘ امریکی صدارتی انتخابات سے زیادہ کانٹے کا ہوا ۔ محض 14 ہزار ووٹوں سے اقتدار سے محرومی ۔ اکھیلیش یادو کا دعویٰ

لکھنو ۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو نے آج الزام عائد کیا کہ بہار انتخابات میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں اور انہوں نے ادعا کیا کہ اپوزیشن کا عظیم اتحاد کامیابی حاصل کر رہا تھا تاہم آخری لمحہ میں ایسا نہیں ہوپایا ہے ۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ ہم ہمارے ساتھ ( اترپردیش ) میں ہوئی دھاندلیوں پر بات کرنا چاہتے تھے تاہم اس سے زیادہ سنگین مسئلہ بہار میں ہوا ہے ۔ بہار میں تیجسوی یادو حکومت بنانے کے قریب پہونچ چکے تھے تاہم آخری لمحہ میں ایسا نہیں کرسکے ۔ وہ تمام لوگ جن کا جمہوری عمل میں یقین تھا وہ خوش نہیں ہیں اور یہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا ہم ایسے انتخابات میں مقابلہ کرینگے ؟ ۔ اکھیلیش نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ صرف 14,000 اضافی ووٹوں کے ساتھ اپوزیشن کا عظیم اتحاد بہار میں کامیاب ہوسکتا تھا ۔ بہار کے انتخابات امریکی صدارتی انتخابات سے زیادہ کانٹے کی ٹکر والے رہے ہیں۔وہ نہیںسمجھتے کہ بی جے پی نے کیا حربہ اختیار کیا ہے ۔ یہ بی جے پی کی ہی مہارت ہے ۔ سابق چیف منسٹر اترپردیش نے کہا کہ آج انتخابات محض حساب کتاب تک حدود ہوگئے ہیں۔ بی جے پی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے ہر ہتھکنڈہ اختیار کیا ہے ۔ وہ یہ مثال دے سکتے ہیں اور یہ ویڈیو بھی پیش کرسکتے ہیں کہ کس طرح سے تمام عہدیداروں بشمول ضلع مجسٹریٹس و پولیس اترپردیش میں ایسی دھاندلیوں میں ملوث رہے ہیں۔ کچھ مقامات پر جب ووٹرس ووٹ دینے جا رہے تھے عوام کا درجہ حرارت چیک کرنے کے مقام پر تک انہیں دھمکیاں دی گئیں کہ ان کا حقیقی درجہ حرارت ظاہر کردیا جائیگا تو انہیں دواخانہ تک منتقل کرنا پڑسکتا ہے ۔ اس کیلئے ایمبولنس گاڑیاں بھی تیار رکھی گئی تھیں۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ چاہے جو کچھ حالات پیش آجائیں سماجوادی پارٹی ترقی کا راستہ ترک نہیں کریگی ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ سماجوادی پارٹی کی اسکیمات کو موجودہ بی جے پی زیر قیادت حکومت اغواء کرتے ہوئے نئے انداز میں انہیں عوام کے سامنے پیش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ دعوی سے کہہ سکتے ہیں کہ سماجوادی پارٹی نے ہی کسانوں اور خواتین کو پنشن دیا ہے ۔ زیادہ سے زیادہ بینک اکاونٹس اور بینک برانچس سماجوادی پارٹی کے دور میں قائم کئے گئے اور رقومات ک آن لائین منتقل کیا گیا ۔ موجودہ آدتیہ ناتھ حکومت صرف تشہیر میں مصروف ہے ۔ اکھیلیش یادو نے 50 لاکھ روزگار فراہم کرنے اترپردیش کی آدتیہ ناتھ حکومت کے دعووں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ ان محکمہ جات کے نام بتائیں جہاں یہ ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ریاست میں چار لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کے وعدے بھی کچھ نہیں ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ریاست میں سماجوادی پارٹی کی حکومت قائم ہوگی ایک ایسی اسکیم کا اعلان کیا جائیگا جس میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی تفصیل درج ہوگی ۔ اکھیلیش یادو نے ریاست میں سماجوادی پارٹی حکومت کے کارنامے گنائے اور کہا کہ ان کی وجہ سے آج ریاست کے عوام کی مدد ہو رہی ہے ۔ پریس کانفرنس میں ایودھیا سے تعلق رکھنے والے تین کسان بھی موجود تھے ۔ انہوں نے بھی ریاست میں اور خاص طور پر ایودھیا میں ائرپورٹ کے قیام کیلئے عہدیداروں کی جانب سے ان کی اراضیات حاصل کرنے دھمکیوں سے واقف کروایا ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر وہ چیف منسٹر آدتیہ ناتھ سے بات کرچکے ہیں تاہم کوئی حل نہیں نکل سکا ہے ۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ ان کی حکومت نے بھی اراضیات حاصل کی تھیں لیکن یہ کسانوں کی مرضی سے ہوا تھا ۔