بہار میں 9مقامات پراین ائی اے نے کئے دھاوے

,

   

ایسٹ چمپارن‘ شیوہار‘ سارن‘ مظفر پور‘ اور سمستی پور اضلاعوں میں نو مختلف مقامات پر ان دھاؤوں کا انجام دیاگیاہے۔
نئی دہلی۔ ماؤ نوازوں سے اسلحہ اور گولی بارود ضبطی سے متعلق معاملے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے)نے بہار میں متعدد مقاما ت پر ملزمین اور مشتبہ افراد سے جڑے احاطے پر چھپاماری کی ہے۔

اے این ائی کے ایک ترجمان نے کہاکہ ”ایسٹ چمپارن‘ شیوہار‘ سارن‘ مظفر پور‘ اور سمستی پور اضلاعوں میں نو مختلف مقامات پر ان دھاؤوں کا انجام دیاگیاہے تاکہ سی پی ائی ماؤنواز زونل کمانڈررام بابو رام عرف راجن جاوررام بابو پاسوان عرف دھیرج اور سرگرم عمل ایک ممنوعہ تنظیم سے رابطوں کوتلاش کیاجاسکے“۔ایک عہدیدار نے مزیدکہاکہ ان دنوں کو ریاستی پولیس نے اسی سال 4مئی کوگرفتارکیااورعدالتی تحویل میں بھیج دیاہے۔

بعدازاں اس معاملے کو این ائی اے کے سپرد کردیاگیاتھا۔ مذکورہ این ائی اے ترجمان نے مزیدکہاکہ ”وسیع پیمانے پر تحقیقات کے بعد مذکورہ این ائی اے نے جمعہ کے روزجیلوں میں بند دو ملزمین اور اس معاملے میں دیگر مشتبہ افراد کے سات مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔

ان دھاوؤں کے دوران متعدد عصری آلات بشمول موبائیل فونس‘ ٹیابلٹس‘ ایچ ڈی کارڈس‘ او رمیموری کارڈس کے ساتھ سیم کارڈس اورایک پاکٹ ڈائری جو موبائل نمبرات پر مشتمل ہے‘ ماؤنواز مواد پھر مشتمل صفحات کے ساتھ ساتھ مجرمانہ دستاویزات ضبط کئے گئے ہیں“۔

یہ معاملہ اے کے 47رائفلوں‘ پانچ میگزنوں اور زندہ گولہ بارودکے 460روانڈس کی ضبطی سے متعلق ہے‘ جومغربی چمپارن ضلع کے بڑکلاگاؤں کے نزدیک ایک جنگل کے علاقے میں زیر زمین چھپائے گئے تھے۔

اہلکاروں نے مزیدکہاکہ یہ ریاستی پولیس کو یہ بازبیاں اس وقت ملیں جب مشراخ کے سیودھی باندھ علاقے سے انہیں خفیہ جانکاری ملی تھی‘ جہاں پر دو مجرمین ایک دہشت گردانہ کاروائی کو انجام دینے کے لئے خیمہ زن تھے۔

مذکورہ اہلکار نے کہاکہ ”ان سے پوچھ تاچھ پولیس کوبریاکلا گاؤں کے جنگلاتی علاقے میں لے گئی۔اب این ائی اے مختلف آلات اور دستاویزات جو چھاپہ ماری میں ضبط کئے گئے ہیں ان کی جانچ کررہی ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہے“۔