بیلگاوی۔ ہندوتوا تنظیموں کا ایودھا پوجا کے دوران تلواروں کے ساتھ رقص

,

   

حیدرآباد۔کرناٹک کے بیلگاوی کی سڑکوں پر ہندو توا تنظیم کے ممبران کا ایودھا پوجا کے جشن کے دوران ہاتھوں میں تلواریں تھامے رقص کرتے ہوئے ایک ویڈیو ٹوئٹر پر منظر عام میں آیا ہے‘ مذکورہ شہر وہی ہے جہاں پر ایک مسلم لڑکے کو ہندو لڑکی کے ساتھ معاشقی کے معاملے میں حال ہی میں قتل کردیاگیاہے۔

اس قسم کے خصوصی طور پر تیار کردہ خطرناک ہتھیاروں کی نمائش ظاہر کرتی ہے کہ یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے اور اس سے نقصان ہوسکتا ہے اور تشدد میں اضافہ ممکن ہے اور اس کی قسم کے ہتھیاروں کا ساتھ رکھنا1959کے آرمس ایکٹ کے تحت غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔

ویڈیو میں لوگ بھگوا پہنے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں مگر منتظمین اس جلوس کے ذمہ دار ہیں جس کے متعلق اب تک کوئی جانکاری نہیں ہے۔ اس ویڈیومیں صاف طور پر کویڈ19پرٹوکالس کی خلاف ورزی بھی دیکھی جاسکتی ہے

اسی ریاست میں اوڈوپی ضلع کے ہیریا دکا شہر میں بڑے پیمانے پر ایودھا پوجا او ردرگا پوکا کی تیاریاں بھی دیکھی گئی ہیں۔ تاہم اس مرتبہ جلوس کے دوران بندوقوں او رچاقوؤں کے استعمال کا سوشیل میڈیا پر تصویروں کا اشارہ ملا ہے۔

مذکورہ ویڈیو(ساتھی ہی تصویریں بھی) بیلگاوی میں رام سینا کے ایک مسلم شخص ارباز ملا کے قتل کو تسلیم کرنے کے پیش نظر زیادہ چوکنا کردینے والی ثابت ہورہی ہیں۔

ارباز کا بے رحمی کے ساتھ قتل لوجہاد کے الزام میں کیاگیا ہے جو ہندو عورت کے ساتھ معاشقی کی وجہہ سے پیش آیاہے۔ ریلوے پٹریوں پر ارباز کی نعش کٹے ہوئے سر او رپیروں کیساتھ ملی ہے۔

حالیہ عرصہ میں کرناٹک ہندوتوا تشدد میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے جس کا اثر مسلم عقیدہ لے لوگوں پر خاص طور سے ہوا ہے۔

ہندوتواجلوس کے متعلق اب تک بیلگاوی پولیس کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔