بی جے پی حکومت کی ’منتخب‘ انہدامی مہم کے خلاف مسلم کمیونٹی ایم پی ہائی کورٹ میں جائے گی

,

   

بھوپال۔ مسلم کمیونٹی کے بعض ممبرس نے ہفتہ کے روز کہاکہ وہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے”منتخب“ انہدامی کاروائی کے خلاف مدھیے پردیش ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیاہے کہ اس قانون کے تحت ان کے مکانات کو مہندم کیاگیا ہے جو مبینہ طور پر کھارگاؤن شہر او ردیگر مقامات میں پیش ائے فسادات میں ملوث ہیں

۔یہ کہتے ہوئے کہاکہ انہدامی مہم نے کئی لوگوں کے بے گھر کردیا ہے‘ ایک مسلم عالم دین نے استفسار کیاکہ کیوں حکومت ایسے فیملی ممبرس کو سزا دے رہی ہے جو مبینہ طور پر فسادات میں ملوث ہیں۔ریاستی حکومت نے 10اپریل کے روز رام نومی جلوس کے دوران ملوث میں ملوت افراد اور پتھر بازی میں شامل لوگوں کی جائیدادوں ”غیر قانونی“ طریقے سے مہندم کررہی ہے۔

ریاست کے کئی مسلم مذہبی قائدین نے اس سے قبل الزام لگایا ہے کہ اس کمیونٹی کے ممبرس کو تشدد کے بعد غیر منصفانہ طریقے سے نشانہ بنایاجارہا ہے اور مکانات بعض معاملات میں ضابطے کی کاروائی کے بغیر منہدم کردئے گئے ہیں۔

ہفتہ کے روز بھوپال شہر کے قاضی سید مستحق علی ندوی نے پی ٹی ائی کو فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ریاست میں جاری منتخبہ انہدامی کاروائی کے خلاف ہائی کورت سے رجوع ہونے کے لئے میں نے اپنی کمیونٹی کے وکلاء سے استفسار کیاہے۔

ہم اس غیر قانونی مہم کے خلاف ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے“۔جب ان سے پوچھا گیا کئے کھارگاؤن میں کتنے مسلمانو ں کے مکانات کو منہدم کیاگیا ہے تو انہوں نے کہاکہ ایک مرتبہ کرفیو برخواست ہونے کے بعد ہی یہ بتایاجاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”سماج قانون سے چلتا ہے۔ جرم کرنے والا فرد سزا پاتا ہے اس کے گھر والوں کو سزا نہیں دی جاتی ہے۔ اگر کسی ایک فیملی کا رکن کوئی غلطی کرتا ہے تو مکانات کو کیوں منہدم کیاجارہا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت کے اس مہم کے نتیجے میں کئی لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ رام نومی کے ایک جلوس پر پتھر اؤ کے بعد جس کی وجہہ سے کھارگاؤن میں فرقہ وارانہ کشیدگی عمل میں ائی ہے بالخصوص بھوپال میں جہاں پر مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے ریاست بھر میں مساجد کے باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جارہے ہیں۔

قبل ازیں ندوی نے پی ٹی ائی کو بتایا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوجائے گا کہ اس قسم کے واقعات میں پتھر کہاں سے ائیں ہیں اس بات کاپتہ چلا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ کھا ر گاؤن تشدد میں مبینہ ملوث افراد کے ”غیر قانونی مکانات“ کی انہدامی مکمل طور پر غلط ہے۔

اس ہفتہ کی ابتداء میں چیف منسٹر شیو راج سنگھ چوہان نے کہاتھا کہ تشدد میں ملوث کسی بھی فرد کو حکومت نہیں چھوڑے گی اورکھا رگاؤن میں مبینہ ملوث افراد کے ”غیر قانونی مکانات“ کی انہدامی کاروائی کو حق بجانب قراردیا تھا۔

ایم پی حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے گجرات میں بی جمعہ کے روزہ رام نومی جلوس پر پچھلے اتوار کے مبینہ حملے میں ملوث کھامباٹ شہر میں ”غیر قانونی“ مکانات کو منہدم کیاہے۔