بی جے پی سے چوکنا رہیں‘ ووٹوں کی خاطر زراعی قوانین سے انہوں نے دستبرداری اختیار کی ہے۔ کسانوں سے اکھیلیش کا خطاب

,

   

مظفر نگر۔سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے جمعہ کے روزنے کسانوں سے استفسارکیاہے کہ وہ بی جے پی سے چوکنا رہیں‘ کہاکہ برسراقتدار پارٹی کی حکومت نے ووٹوں کے لئے ہی متنازعہ زراعی قوانین سے دستبرداری اختیار کی ہے۔

انہوں نے کسانوں کو اس بات کا بھی یقین دلایاہے کہ اگر ان کی اتحادی اترپردیش میں حکومت تشکیل دیتے ہیں تو وہ ریاست میں اس طرح کے کسی بھی مخالف کسان قانون کے نفاذ کو منظور ی نہیں دیں گے۔

راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) سربراہ جیانت چودھری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یادو نے یہ بیان دیا‘ جو پارئی اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں انتخابات کامقابلہ کررہی ہے۔

اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی مغربی اترپردیش میں جاٹوں تک رسائی کررہی ہے‘ یہ اسی کمیونٹی کے لوگ جنپوں نے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مذکورہ قوانین کے خلاف ایک سال طویل احتجاجی جدوجہد کی ہے۔

چہارشنبہ کے روز دہلیمیں جاٹ قائدین کے ساتھ امیت شاہ کی ملاقات کے بعد بی جے پی قائدین نے استفسار بھی کیاہے کہ آر ایل ڈی سربراہ ان کی پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملائیں گے۔

اس موقع پر جیانت چودھری نے کہاکہ ان کی پارٹی ایس پی کے ساتھ اتحاد’مضبوط‘ ہے اور کسانوں کے مقصد کو آگے بڑھانا ہے۔

اکھیلیش یادو نے کہاکہ ”بی جے پی نے وعدہ کیاتھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنا کردی جائے گی مگر انہوں نے تین زراعی قوانین لائے۔

کسانوں نے حکومت کو مذکورہ قوانین سے دستبرداری کے لئے مجبور کیا۔ بی جے پی نے ووٹ حاصل کرنے کے لئے ان قوانین کو واپس لیا ہے۔ بی جے پی ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جو قوانین کچھ کہہ بغیر لارہی ہے“۔

اکھیلیش یادو پریس کانفرنس کے لئے مظفر نگر تاخیر سے پہنچے‘ دعوی کیا کہ دہلی میں ان کے ہیلی کاپٹر کو اڑان بھرنے کی اجازت نہیں مل رہی تھی۔

ہندی میں کئے گئے ایک ٹوئٹ میں مذکورہ ایس پی صدر نے ایک تصویر پوسٹ کی جس کے پس منظر میں ایک ہیلی کاپٹر ہے اور کہاکہ اس کے لئے کوئی وجہہ نہیں بتائی گئی ہے۔۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہاکہ”میرا ہیلی کاپٹر اب بھی دہلی میں پھنساہواہے اور اس کی کوئی وجہہ نہیں دی گئی ہے اور مظفر نگر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے‘ جبکہ بی جے پی کے اعلی قائدین نے ابھی یہاں سے اڑان بھری ہے۔

یہ ہارنے والی بی جے پی کی گھناؤنی سازش ہے۔ لوگ ہر چیز سمجھتے ہیں“۔