نئی دہلی۔کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے جمعرات کے روز شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی پر الزام عائد کیاہے کہ مذکورہ پارٹی سماج میں فرقہ پرستی کا وائرس پھیلارہی ہے‘
جبکہ یہ ایسا وقت ہے جس میں متحدہ طور پر کرونا وائرس سے مقابلے کی ضرورت ہے‘ وہیں انہوں نے سی او وی ائی ڈی19سے مقابلے میں کامیابی کے واقعات کی ستائش بھی کی ہے۔
سونیا گاندھی نے ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کہاکہ ”جب ہمیں متحدہ طور پر کرونا وائرس سے مقابلہ کرنا چاہئے‘ مذکورہ بی جے پی مسلسل فرقہ پرستی اور نفرت کا وائرس پھیلا رہی ہے۔
ہماری سماجی ہم آہنگی کو بڑا نقصان پہنچایاجارہا ہے۔
ہماری پارٹی اس نقصان کی بھرپائی کے لئے سخت جدوجہد کرے گی“
پلگھار واقعہ کے پیش نظر سونیا گاندھی کے الزامات سامنے ائے ہیں جس میں دو سادھوکو بے رحمی کے ساتھ پیٹا اور ہجوم نے ہلاک کردیاتھا اور اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے جو حقیقت کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے جو ہمدردی‘ فراخدلی او رلچک دار رویہ درکار تھا اس میں نمایاں کمی دیکھائی دے رہی ہے‘ اور تمام تر توجہہ کامیابی کے ساتھ صحت‘ کھانے‘ سکیورٹی اور ضروریات زندگی کی تکمیل کے معاملات پر ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ گیارہ کروڑ لوگ جس کو رعایت پر اناج کی ضرورت ہے وہ عوامی تقسیمی نظام سے باہر رہتے ہیں اور ایسے بحران کے وقت میں 10کیلو کھانے کی اجناس‘
ایک کیلو دالیں اور ادھا کیلوشکر مذکورہ فیملی کے ہر ایک فرد کو ہر ماہ ضروری طور پر دیاجانا چاہئے۔کم سے کم بارہ کروڑ ملازمتیں لاک ڈاؤن کے مرحلے میں ختم ہوگئی ہیں۔
سونیا نے مزیدکہاکہ چونکہ معاشی سرگرمیاں ٹھپ ہیں جس کی وجہہ سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
اس بحران میں گذر بسر کے لئے یہ ضروری ہے فی فیملی7500کی فراہمی عمل میں لائی جائے۔
مہاجر مزدوراب بھی جوں کے توں پھنسے‘ بے روزگارہیں‘ اور اپنے گھر واپسی کے لئے بے تاب ہیں۔
سونیا نے کہاکہ ”وہیں خریداری کی پالیسیوں اور سربراہی کی چین کو بلاتاخیر مقررکرنے کی ضرور ہے اور اگلے خریف موسم کے لئے کسانوں کو سہولتیں یقینی کریں جس کی اگلے ماہ سے شروعا ت ہے“۔