بی جے پی ’ٹیکس دہشت گردی‘سے انتخابات جیتنے کی خواہاں

   

حکومت سرکاری اداروں کا استعمال کرکے اپوزیشن کو کمزور کررہی ہے، اجئے ماکن
نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر ’ٹیکس دہشت گردی‘کے ذریعہ لوک سبھا انتخابات جیتنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف عدلیہ میں اپیل کی جائے گی اور اس کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے گی اور سڑکوں پر جدوجہد کی جائے گی۔ پارٹی کے خازن اجے ماکن نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت سرکاری اداروں کا استعمال کر کے اپوزیشن جماعتوں کو مسلسل کمزور کر رہی ہے ۔انکم ٹیکس ڈیارٹمنٹ سمیت دیگر کئی اداروں کا استعمال کر کے اپوزیشن پارٹیوں اور ان کے لیڈروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ محکمہ انکم ٹیکس 25 سے 30 سال پرانے معاملات میں لوک سبھا انتخابات سے عین قبل اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس ایسے معاملات میں بی جے پی اور اس کے لیڈروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے ۔کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ اسی طرح کے نوٹس دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی موصول ہوئے ہیں اور جلد ہی ان جماعتوں سے بات چیت کے بعد مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے گی۔مسٹر ماکن نے کہا کہ کانگریس سپریم کورٹ جائے گی اور محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کے خلاف سڑکوں پر لڑے گی۔انکم ٹیکس محکمہ کی یہ کارروائی غیر قانونی ہے اور عدالت اسے منسوخ کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اس وقت تک لوک سبھا انتخابات ختم ہو چکے ہوں گے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس کارروائی کا مقصد کانگریس کو مالی طور پر کمزور کرنا ہے تاکہ وہ مؤثر طریقے سے لوک سبھا انتخابات نہ لڑ سکے ۔ ماکن نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے پہلے کانگریس سے 135 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا اور بینک کھاتوں کو منجمد کیا اور اب مختلف معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے 1823 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس رقم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سال 2019 میں کانگریس کا لوک سبھا انتخابی خرچ 800 کروڑ روپے تھا۔ ماکن نے کہا کہ انکم ٹیکس کے ان ہی سیکشنز میں جن کے تحت کانگریس کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں اور مطالبات کیے جا رہے ہیں، بی جے پی پر 4620 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ اس کی بازیابی کے لیے بہت جلد سپریم کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی جائے گی۔