بی جے پی پر ووٹوں کو ذاتوں کے درمیان تقسیم کرنے کا الزام

   

ٹی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ، شادنگر میں پی سی سی ممبر محمد علی خان کا خطاب

شادنگر 25 / اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) پی سی سی ممبر محمد علی خان اور آئی این ٹی یو سی اسٹیٹ سکریٹری راگھا کی میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ووٹ حاصل کرنے کیلئے ووٹوں کو ذاتوں کے درمیان تقسیم کرنے کا طریقہ اپنایا ہے۔ جمعرات کو شادنگر میں کانگریس پارٹی کے دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی قائدین کے تبصروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ راجستھان میں وزیر اعظم مودی نے لڑکیوں کے پستول کی بات کر کے ہندو روایت کی توہین کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی غریبوں کی پارٹی ہے اور کانگریس پارٹی کے لیڈروں نے انگریزوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور آزادی کی جدوجہد کے دوران جیل جانے کے کئی واقعات شامل تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی پارٹی کے کسی ایسے لیڈر نے جو خود کو محب وطن ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، ایک نام بتائیں۔جو آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رام کا نام لے کر ووٹ مانگنے والی بی جے پی ملک میں شر انگیزی کو ہوا دینے کی گفتگو کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 14 وزرائے اعظم نے وزیر اعظم کے طور پر کام کیا اور آزادی کے بعد 56 لاکھ کروڑ کے قرضہ اٹھائے تو بی جے پی حکومت نے صرف 10 سالوں میں 100 لاکھ کروڑ کا قرض اٹھایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پبلک سیکٹر کے اداروں کو مکمل طور پر نجی بنانے کا سہرا بی جے پی پارٹی کے سر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سالانہ دو کروڑ نوکریاں دینے کے اپنے وعدے کو بھول گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے کئی ایک شعبہ جاٹ میں اس وقت جملہ 60 لاکھ نوکریاں خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام بی جے پی پارٹی کو مناسب جواب دینے کیلئے تیار ہیں، اس کے علاوہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کر رکھی ہے اور غریب عوام کو تکلیف میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے دور حکومت میں کتابیں بیچ کر روزی کمانے کے حالات پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بادشاہ کے طور پر حکومت کرنے والے کے سی آر اقتدار کھونے کے بعد باہر نکل آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے، دونوں پارٹیاں ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں۔